عاطف ملک
محفلین
محمد تابش صدیقی بھائی کے منظوم احساسات پڑھے،بہت لطف آیا۔اس پر ہمیں بھی خیال آیا کہ اپنے احساسات کو نظم کیا جائے۔چنانچہ استادِ محترم اور احباب کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہے ہیں۔اس امید پر کہ اصلاحی اور تنقیدی رائے سے نوازا جائے گا۔
نظم: خیالی پلاؤ
نصف شب بیت چلی، چین و سکوں ہے ہر سو
مجھ کو آئی ہے پلاؤ کی کہیں سے خوشبو
سِحر میں اس کے ہوا جاتا ہوں اب میں بے کل
پیٹ میں ہونے لگی ہے عجب اتھّل پتھّل
اس مہک نے تو کِیا دل مرا اتنا بے تاب
اڑ گئی نیند مری، روٹھ گئے مجھ سے خواب
سوچتا ہوں کہ اٹھوں، جا کے کہیں ڈھونڈوں اسے
رات میں اس گھڑی سوجھی ہے پلاؤ کی کسے
اس جواں بخت سے پوچھوں مَیں، اگر مل جائے
توند بڑھنے کا کوئی رمز مرے ہاتھ آئے
عینؔ میم
جولائی ۲۰۲۰
نصف شب بیت چلی، چین و سکوں ہے ہر سو
مجھ کو آئی ہے پلاؤ کی کہیں سے خوشبو
سِحر میں اس کے ہوا جاتا ہوں اب میں بے کل
پیٹ میں ہونے لگی ہے عجب اتھّل پتھّل
اس مہک نے تو کِیا دل مرا اتنا بے تاب
اڑ گئی نیند مری، روٹھ گئے مجھ سے خواب
سوچتا ہوں کہ اٹھوں، جا کے کہیں ڈھونڈوں اسے
رات میں اس گھڑی سوجھی ہے پلاؤ کی کسے
اس جواں بخت سے پوچھوں مَیں، اگر مل جائے
توند بڑھنے کا کوئی رمز مرے ہاتھ آئے
عینؔ میم
جولائی ۲۰۲۰