پروین شاکر نظم - زود پشیماں - پروین شاکر

محمد وارث

لائبریرین
زود پشیماں از پروین شاکر


گہری بھوری آنکھوں والا اک شہزادہ
دور دیس سے
چمکیلے مُشکی گھوڑے پر ہوا سے باتیں کرتا
جگر جگر کرتی تلوار سے جنگل کاٹتا
دروازے سے لپٹی بیلیں پرے ہٹاتا
جنگل کی بانہوں میں جکڑے محل کے ہاتھ چھڑاتا
جب اندر آیا تو دیکھا
شہزادی کے جسم کی ساری سوئیاں زنگ آلودہ تھیں
رستہ دیکھنے والی آنکھیں سارے شکوے بھول چکی تھیں
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت شکریہ احمد صاحب، ایک 'مردہ' تھریڈ کو 'زندہ' کرنے کیلیے :)

وارث بھائی

تھریڈ ضرور "مُردہ" ہوگئی تھی پر یہ نظم زندہ و جاوید ہے، ‪‪سو جب جب لطافتِ خیال اور ندرتِ بیان کے رسیا یہاں آئیں گے یہ نظم پھر سے تازہ بہ تازہ ہو جائے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ آپ سب کا!

جن کو نظم پسند آئی ان کا بھی شکریہ اور جن کو نہیں آئی ان کا بھی شکریہ :)
 
Top