فاتح

لائبریرین
سپردگی
میں ترے راگ سے اس طرح بھرا ہوں جیسے
کوئی چھیڑے تو میں اک نغمۂ عرفاں بن جاؤں

ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے
کیا عجب میں بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں

رازِ بستہ کو نشاناتِ خفی میں پڑھ لوں
واقفِ صورتِ ارواحِ بزرگاں بن جاؤں

دیکھنا اوجِ محبّت کہ زمیں کے اوپر
ایسے چلتا ہوں کہ چاہوں تو سلیماں بن جاؤں

میرے ہاتھوں میں دھڑکتی ہے شب و روز کی نبض
وقت کو روک کے تاریخ کا عنواں بن جاؤں

غم کا دعویٰ ہے کہ اس عالمِ سرشاری میں
جس قدر چاک ہو، اُتنا ہی گریباں بن جاؤں

تجھ کو اس شدّتِ احساس سے چاہا ہے کہ اب
ایک ہی بات ہے گلشن کہ بیاباں بن جاؤں

تُو کسی اور کی ہو کر بھی مرے دل میں رہے
میں اجڑ کر بھی ہم آہنگِ بہاراں بن جاؤں
(مصطفیٰ زیدی)​
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
بہت ہی عمدہ انتخاب ہے فاتح بھائی۔
البتہ آخری شعر میں محبوب کا مونث ہونا پتہ نہیں کیوں ایسا لگا جیسے انتہائی زبردست کہانی پڑھتے پڑھتے انجام کرکرا ہوجائے۔:)
 

فاتح

لائبریرین
بہت ہی عمدہ انتخاب ہے فاتح بھائی۔
البتہ آخری شعر میں محبوب کا مونث ہونا پتہ نہیں کیوں ایسا لگا جیسے انتہائی زبردست کہانی پڑھتے پڑھتے انجام کرکرا ہوجائے۔:)
انتخاب پسند فرمانے پر شکریہ رانا بھائی،رہی بات مونث محبوب کی تو اس کا تفصیلی جواب قرض رہا
 

طارق شاہ

محفلین
بہت خوب انتخاب فاتح صاحب !
تشکّر شیئر کرنے پر :)

میں تِرے راگ سے اِس طرح بھرا ہُوں جیسے
کوئی چھیڑے تو اِک نغمۂ عِرفاں بن جاؤں

لگتا ہے دوسرے مصرع میں کوئی حرف درج ہونے سے رہ گیا ہے

شاید یوں ہو !
کوئی چھیڑے تو میں اِک نغمۂ عِرفاں بن جاؤں
؟
بہت خوش رہیں :)
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
بہت خوب انتخاب فاتح صاحب !
تشکّر شیئر کرنے پر :)

میں تِرے راگ سے اِس طرح بھرا ہُوں جیسے
کوئی چھیڑے تو اِک نغمۂ عِرفاں بن جاؤں

لگتا ہے دوسرے مصرع میں کوئی حرف درج ہونے سے رہ گیا ہے

شاید یوں ہو !
کوئی چھیڑے تو میں اِک نغمۂ عِرفاں بن جاؤں
؟
بہت خوش رہیں :)
شکریہ جناب طارق شاہ صاحب۔
درست فرمایا۔۔۔ کلیات سے دیکھ کر درست کیے دیتا ہوں۔ ایک مرتبہ پھر شکریہ
 
اہا اہا کیا کہنے لطف آ گیا پڑھ کر
یہ اشعار تو کیا خوب کہے ہیں مصطفٰے زیدی نے
ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے
کیا عجب میں بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں

رازِ بستہ کو نشاناتِ خفی میں پڑھ لوں
واقفِ صورتِ ارواحِ بزرگاں بن جاؤں

دیکھنا اوجِ محبّت کہ زمیں کے اوپر
ایسے چلتا ہوں کہ چاہوں تو سلیماں بن جاؤں

شراکت کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 

فاتح

لائبریرین
اہا اہا کیا کہنے لطف آ گیا پڑھ کر
یہ اشعار تو کیا خوب کہے ہیں مصطفٰے زیدی نے
ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے
کیا عجب میں بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں

رازِ بستہ کو نشاناتِ خفی میں پڑھ لوں
واقفِ صورتِ ارواحِ بزرگاں بن جاؤں

دیکھنا اوجِ محبّت کہ زمیں کے اوپر
ایسے چلتا ہوں کہ چاہوں تو سلیماں بن جاؤں

شراکت کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
انتخاب پسند فرمانے اور نیک تمناؤں پر ممنون ہوں۔
 

عینی شاہ

محفلین
اووووووووووووووووووووووووو یہ تو وہی پوئیٹ ہے جس کی بک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مارکیٹ میں بھی ہے اچھا اچھا اچھا :rolleyes::rolleyes::p:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 
Top