نظم - شاید -ڈاکٹر خالد جاوید جان

شاید

پھول، درخت، پرندے ، پربت
گیت سناتے جھرنے دریا
اڑتے بادل ، مہکی پروا
سورج کی شفاف جوانی
دھوپ اور رات کے گہرے سائے
نیل گگن اور چاند ستارے
اجلے اجلے پیارے پیارے
ہر شے کتنی شانت ہے لیکن
میں کہ جس خاطر رب نے
سب کچھ یہ تخلیق کیا ہے
میرا دل کیوں ڈوب رہا ہے
مجھ کو کیوں اک بے چینی ہے
میرا من ہے بوجھل بوجھل
آنکھوں میں کیوں ویرانی ہے
شائد کہ میں ان کی مانند
"اپنی جگہ" موجود نہیں ہوں

ڈاکٹر خالد جاوید جان​
 
Top