پیاسا صحرا
محفلین
لمحے کی قیمت
مری ماں
سراپا عقیدت بنا سوچتا ہوں،
کہ میں نے
ترے ہی سبب سے
اندھیروں کی آغوش سے جسم لے کر
اجالے کی پہلی کرن کا تماشا کیا
مرے ایک لمحے کے اس تجربے کے لیے
جن مراحل سے تجھ کو گزرنا پڑا
وہ بڑے ہی کٹھن تھے
مگر میں کبھی جاگتے جسم کے ساتھ،
ان کا تصور نہ کر پاؤں گا
میں تو یہ جانتا ہوں،
کہ صدیوں کی محنت
اس ایک لمحے کی قیمت نہیں!
حفیظ صدیقی
مری ماں
سراپا عقیدت بنا سوچتا ہوں،
کہ میں نے
ترے ہی سبب سے
اندھیروں کی آغوش سے جسم لے کر
اجالے کی پہلی کرن کا تماشا کیا
مرے ایک لمحے کے اس تجربے کے لیے
جن مراحل سے تجھ کو گزرنا پڑا
وہ بڑے ہی کٹھن تھے
مگر میں کبھی جاگتے جسم کے ساتھ،
ان کا تصور نہ کر پاؤں گا
میں تو یہ جانتا ہوں،
کہ صدیوں کی محنت
اس ایک لمحے کی قیمت نہیں!
حفیظ صدیقی