پیاسا صحرا
محفلین
ماضی مستقبل
گیٹ کے اندر جاتے ہیں ، ایک حوض خاص
سینکڑوں قصوں کی کائی سے بھرا ہوا ہے
چاروں جانب چھ سو سال پرانے سائے سوکھ رہے ہیں
گزرے وقت کی تمثیلوں پر
گائیڈ ورق لگا کر ماضی بیچ رہا ہے!!
ماضی کے اس گیٹ سے باہر
ہاتھوں کی ریکھائیں رکھ کر پٹڑیی پر
پنچانوں کا جوتشی کوئی
مستقبل کی پڑیاں باندھ کے بیچ رہا ہے!
گلزار
گیٹ کے اندر جاتے ہیں ، ایک حوض خاص
سینکڑوں قصوں کی کائی سے بھرا ہوا ہے
چاروں جانب چھ سو سال پرانے سائے سوکھ رہے ہیں
گزرے وقت کی تمثیلوں پر
گائیڈ ورق لگا کر ماضی بیچ رہا ہے!!
ماضی کے اس گیٹ سے باہر
ہاتھوں کی ریکھائیں رکھ کر پٹڑیی پر
پنچانوں کا جوتشی کوئی
مستقبل کی پڑیاں باندھ کے بیچ رہا ہے!
گلزار