نظم-محبت کی موت-سجاد ظہیر

علی فاروقی

محفلین
تم نے کبھی محبت کو مرتے دیکھا ہے؟
چمکتی ہنستی آکھیں پتھرا جاتی ہیں
دل کے دالانوں میں پریشاں گرم لُو ،کے
جھکڑ چلتے ہیں
گلابی احساس کے بہتے سوتے خشک
اور لگتا ہےجیسے
کسی ہری بھری کھیتی پر پالا
پڑ جائے
لیکن یارب
آرزو کے ان مرجھائے ہوئے سوکھے پھولوں
ان گمشدہ جنتوں سے
کیسی صندلی
دل آویز
خوشبوئیں آتی ہیں
 
Top