پیاسا صحرا
محفلین
میں اپنے گھر میں
میں اپنے گھر میں ہی اجنبی سا ہو گیا ہوں آ کر
مجھے یہاں دیکھ کر میری روح ڈر گئ ہے
شام کی سب آرزؤئیں کونوں میں جا چھپی ہیں
لوئیں بجھا دی ہیں اپنے چہروں کی ، حسرتوں نے
کہ شوق پہچانتا ہی نہیں
مرادیں دہلیز پر سر رکھ کر مر گئ ہیں
میں کسی وطن کی تلاش میں یوں چلا تھا گھر سے
کہ اپنے گھر میں بھی اجنبی ہو گیا ہوں
گلزار
میں اپنے گھر میں ہی اجنبی سا ہو گیا ہوں آ کر
مجھے یہاں دیکھ کر میری روح ڈر گئ ہے
شام کی سب آرزؤئیں کونوں میں جا چھپی ہیں
لوئیں بجھا دی ہیں اپنے چہروں کی ، حسرتوں نے
کہ شوق پہچانتا ہی نہیں
مرادیں دہلیز پر سر رکھ کر مر گئ ہیں
میں کسی وطن کی تلاش میں یوں چلا تھا گھر سے
کہ اپنے گھر میں بھی اجنبی ہو گیا ہوں
گلزار