نظم: میں جس سے پیار کرتا ہوں (مہدی نقوی حجاز)

میں جس سے پیار کرتا ہوں
میں جس سے پیار کرتا ہوں
اسے قسمیں نہیں دیتا
اسے شرطوں کے دروازے،
ہمیشہ بند رہنے والے دروازے تلک
ہرگز نہیں لاتا!

میں جس سے پیار کرتا ہوں
میں اس سے جھوٹ کہتا ہوں
میں اس سے پیار کرتا ہوں
میں اس سے بے تحاشا پیار کرتا ہوں

میں جس سے پیار کرتا ہوں
میں اس سے پیار کرتا ہوں
میں اس کے جاننے پہچانے والوں کو
خاطر میں نہیں لاتا

میں جس سے پیار کرتا ہوں
اسے بےحد ستاتا ہوں
اسے بےحد رلاتا ہوں
میں اس کو نرم کرتا ہوں

یہ میرے پیار کرنے کا طریقہ ہے
میں شاید بےسلیقہ ہوں
مگر پھر بھی
وہ مجھ سے پیار کرتا ہے
میں جس سے پیار کرتا ہوں!

مہدی نقوی حجازؔ
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب
بہت دعائیں
ویسے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت خطرناک ہے یہ پیار تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ملائکہ

محفلین
میں جس سے پیار کرتا ہوں
میں جس سے پیار کرتا ہوں
اسے قسمیں نہیں دیتا
اسے شرطوں کے دروازے،
ہمیشہ بند رہنے والے دروازے تلک
ہرگز نہیں لاتا!

میں جس سے پیار کرتا ہوں
میں اس سے جھوٹ کہتا ہوں
میں اس سے پیار کرتا ہوں
میں اس سے بے تحاشا پیار کرتا ہوں

میں جس سے پیار کرتا ہوں
میں اس سے پیار کرتا ہوں
میں اس کے جاننے پہچانے والوں کو
خاطر میں نہیں لاتا

میں جس سے پیار کرتا ہوں
اسے بےحد ستاتا ہوں
اسے بےحد رلاتا ہوں
میں اس کو نرم کرتا ہوں

یہ میرے پیار کرنے کا طریقہ ہے
میں شاید بےسلیقہ ہوں
مگر پھر بھی
وہ مجھ سے پیار کرتا ہے
میں جس سے پیار کرتا ہوں!

مہدی نقوی حجازؔ
اسوپڈ نظم ہے ۔۔ سوری
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بہت خوب مہدی سرکار ۔ ۔ بہت خوب لکھا ۔ ۔
خاص طور پر آخری بند تو دل کو چھو گیا۔۔

یہ میرے پیار کرنے کا طریقہ ہے
میں شاید بےسلیقہ ہوں
مگر پھر بھی
وہ مجھ سے پیار کرتا ہے
میں جس سے پیار کرتا ہوں!


زبردست ۔ ۔ ۔ :):):)
 
بہت خوب مہدی سرکار ۔ ۔ بہت خوب لکھا ۔ ۔
خاص طور پر آخری بند تو دل کو چھو گیا۔۔

یہ میرے پیار کرنے کا طریقہ ہے
میں شاید بےسلیقہ ہوں
مگر پھر بھی
وہ مجھ سے پیار کرتا ہے
میں جس سے پیار کرتا ہوں!


زبردست ۔ ۔ ۔ :):):)
آداب! :)
 
Top