مہدی نقوی حجاز
محفلین
(تاثر یافتہ از ثمن شاہ)
تم بوجھل بوجھل رہتے ہو
تم اکھڑے اکھڑے رہتے ہو
تم روٹھے روٹھے رہتے ہو
بے چین سے ہر پل رہتے ہو
نہ ہنستے ہو، نہ گاتے ہو
نہ مجھ سے پیار نبھاتے ہو
نہ اپنا درد بتاتے ہو
ہر لمحہ سوچ میں رہتے ہو
آخر کیا آفت آئی ہے
کیوں میرا خون جلاتے ہو؟
لیکن میں جھوٹی باتوں سے
اس گڑیا کو ٹرخاتا تھا
ہاں اس نازک دل گڑیا کو
میں حال دل کیا بتلاتا
میں اس کو کیسے بتلاتا
میں کیسی سوچوں میں گم ہوں
میں کن ویرانوں میں گم ہوں
وہ ویرانے جن پر پہلے
میلے عش عش کر اٹھتے تھے
جن کی رونق کی ٹم ٹم سے
تارے شرمایا کرتے تھے
لیکن پھر ہونی کیا ٹھہری؟
وہ بھی تو کھنڈر ٹھہرے ناں
پھر وہ بھی تو ویران ہوئے
پھر وہ بھی تو سنسان ہوئے
اپنے بھی تو دیکھو گڑیا
ان جیسے ہی ارمان ہوئے
یہ بھی ویراں ہو جائیں گے
ہم بھی بےجاں ہو جائیں گے
مہدی نقوی حجازؔ
میں کن ویرانوں میں گم ہوں؟
وہ مجھ سے اکثر کہتی تھی
تم بوجھل بوجھل رہتے ہو
تم اکھڑے اکھڑے رہتے ہو
تم روٹھے روٹھے رہتے ہو
بے چین سے ہر پل رہتے ہو
نہ ہنستے ہو، نہ گاتے ہو
نہ مجھ سے پیار نبھاتے ہو
نہ اپنا درد بتاتے ہو
ہر لمحہ سوچ میں رہتے ہو
آخر کیا آفت آئی ہے
کیوں میرا خون جلاتے ہو؟
لیکن میں جھوٹی باتوں سے
اس گڑیا کو ٹرخاتا تھا
ہاں اس نازک دل گڑیا کو
میں حال دل کیا بتلاتا
میں اس کو کیسے بتلاتا
میں کیسی سوچوں میں گم ہوں
میں کن ویرانوں میں گم ہوں
وہ ویرانے جن پر پہلے
میلے عش عش کر اٹھتے تھے
جن کی رونق کی ٹم ٹم سے
تارے شرمایا کرتے تھے
لیکن پھر ہونی کیا ٹھہری؟
وہ بھی تو کھنڈر ٹھہرے ناں
پھر وہ بھی تو ویران ہوئے
پھر وہ بھی تو سنسان ہوئے
اپنے بھی تو دیکھو گڑیا
ان جیسے ہی ارمان ہوئے
یہ بھی ویراں ہو جائیں گے
ہم بھی بےجاں ہو جائیں گے
مہدی نقوی حجازؔ