دوستو اک غزل بنانے کا چیلنج ملا ھے. کوئ استاد مجھے اس مصرع طرھ پر غزل لکھ کے دے سکتا ھے "زندگانی کو تو حباب سمجھ" سمجھ ردیف ھے اور حباب قافیھ .مھربانی کرکے مدد کریں دوستو
اصلاح کے تحت تو کلام پوسٹ کرنا چاہئے تھا، لیکن یہاں تو کلام لکھنے، بلکہ غزل ’بنانے‘ کی فرمائش کی ہوئی ہے۔ غزل کہی جاتی ہے، ٹوٹی پھوٹی ہی سہی، ًخود کہیں تو اصلاح کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ دوسروں کے کندھوں پہ رکھ کر بندوق چلانا محاورہ سہی، لیکن یہاں تو چاہتے ہیں کہ بندوق کا ٹرگر دبانے والی انگلی بھی کسی اور کی ہو!!!
واه طارق شاه صاحب بڑے خوبصورت انداز میں غزل کو ترتیب دیا آپ نے.. آپ نے اتنی محنت کی اس ناچیز کی خاطر اس کیلئے شکر گزار ھوں..اور چیلنج تو میں اسی وقت ھار گیا تھا اور ابھی آپ نے اتنی دیر بعد مجھے اور قرضائی کر دیا.اب یه قرض اتارنے میں ساری زندگی بیت جائے گی