مہدی نقوی حجاز
محفلین
نظم: گزرا سال
ہم نے پھر اک برس گزار دیا،
انکے آنے کی التجا کرتے
روتے روتے خدا خدا کرتے
ہم نے پھر اک برس گزار دیا
رات سوتے رہے تھکن کے سبب
دن میں تاروں کا انتظار کیا
ہم نے پھر اک برس گزار دیا
مہدی نقوی حجازؔ
(عندلیب صاحبہ کی فرمائش پر کل رات فی البدیہ کہی گئی نظم، ہنوز نامکمل، شاید کبھی مکمل ہو جائے )
ہم نے پھر اک برس گزار دیا،
انکے آنے کی التجا کرتے
روتے روتے خدا خدا کرتے
ہم نے پھر اک برس گزار دیا
رات سوتے رہے تھکن کے سبب
دن میں تاروں کا انتظار کیا
ہم نے پھر اک برس گزار دیا
مہدی نقوی حجازؔ
(عندلیب صاحبہ کی فرمائش پر کل رات فی البدیہ کہی گئی نظم، ہنوز نامکمل، شاید کبھی مکمل ہو جائے )