اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
اور دیگر اساتذۂ کرام سے اصلاح کی التماس ہے
"یاد"
جب بھی سورج غروب ہوتا ہے
جب بھی تارے چمکنے لگتے ہیں
جب بھی سونے کا وقت آتا ہے
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
جب بھی صبح آنکھ کھلتی ہے میری
جب بھی تکیے سے سر اٹھاتا ہوں
جب بھی شیشے میں خود کو تکتا ہوں
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
جب بھی بجتی ہے فون کی گھنٹی
جب بھی میسج کسی کا آتا ہے
جب بھی ڈی پی کوئی چھپاتا ہے
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
جب بھی بادل گرجنے لگتے ہیں
جب بھی گلشن مہکنے لگتا ہے
جب بھی جاڑے کا موسم آتا ہے
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
مختصر یہ کہ سال کے ہر ماہ
اور ہر ماہ میں ہیں جتنے دن
اس کے ہر پل میں ہر منٹ میں اب
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
تجھ کو معلوم ہو گیا نا سب
تو بھی جلدی سے چل بتا دے اب
بھولے بھٹکے کبھی کبھار یوں ہی
کیا تجھے میری یاد آتی ہے
شکریہ
(اشرف علی)
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
اور دیگر اساتذۂ کرام سے اصلاح کی التماس ہے
"یاد"
جب بھی سورج غروب ہوتا ہے
جب بھی تارے چمکنے لگتے ہیں
جب بھی سونے کا وقت آتا ہے
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
جب بھی صبح آنکھ کھلتی ہے میری
جب بھی تکیے سے سر اٹھاتا ہوں
جب بھی شیشے میں خود کو تکتا ہوں
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
جب بھی بجتی ہے فون کی گھنٹی
جب بھی میسج کسی کا آتا ہے
جب بھی ڈی پی کوئی چھپاتا ہے
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
جب بھی بادل گرجنے لگتے ہیں
جب بھی گلشن مہکنے لگتا ہے
جب بھی جاڑے کا موسم آتا ہے
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
مختصر یہ کہ سال کے ہر ماہ
اور ہر ماہ میں ہیں جتنے دن
اس کے ہر پل میں ہر منٹ میں اب
یاد تیری مجھے ستاتی ہے
تجھ کو معلوم ہو گیا نا سب
تو بھی جلدی سے چل بتا دے اب
بھولے بھٹکے کبھی کبھار یوں ہی
کیا تجھے میری یاد آتی ہے
شکریہ
(اشرف علی)