محمد شکیل خورشید
محفلین
مدحتِ مصطفیٰ ہو سینے میں
ہے سرور اس طرح سے جینے میں
ساری دنیا بھی گھوم لوں لیکن
ہو مرا دھیان بس مدینے میں
ڈوبنے دے گا کب کرم ان کا
لاکھ ہوں چھید اگر سفینے میں
رحمتیں کل جہاں پہ ہوتی ہیں
ان کے میلاد کے مہینے میں
نعت لب پر ہو، دل میں عشق ِ نبی
عمر کٹ جائے اس قرینے میں
روشنی عشقِ مصطفیٰ ہی سے ہے
دل کے بے نور سے نگینے میں
حالِ دل رو برو سناؤں شکیل
ہو اگر حاضری مدینے میں
ہے سرور اس طرح سے جینے میں
ساری دنیا بھی گھوم لوں لیکن
ہو مرا دھیان بس مدینے میں
ڈوبنے دے گا کب کرم ان کا
لاکھ ہوں چھید اگر سفینے میں
رحمتیں کل جہاں پہ ہوتی ہیں
ان کے میلاد کے مہینے میں
نعت لب پر ہو، دل میں عشق ِ نبی
عمر کٹ جائے اس قرینے میں
روشنی عشقِ مصطفیٰ ہی سے ہے
دل کے بے نور سے نگینے میں
حالِ دل رو برو سناؤں شکیل
ہو اگر حاضری مدینے میں