فرحان محمد خان
محفلین
الفاظ و معانی کے بل پر زنہار یہ سر انجام نہیں
یعنی کہ ثنائے ختمِ رسل انسان کے بس کا کام نہیں
کیا وحی جلی، کیا وحی خفی، ارشادِ خدا سب پہنچایا
تا حشر خدا کے بندوں کو اب کوئی نیا پیغام نہیں
اقوالِ نبیؐ سے کھلتے ہیں اسرار و رموزِ قرآنی
قرآں کے مطالب ہیں واضح اب ان میں کوئی ابہام نہیں
میخانے پہ ان کے جمع ہیں سب، ہر رند بلا تفریق پئے
تقسیم بقدرِ ذوق ہے یاں تقسیم بقدرِ جام نہیں
سب لوگ ہیں اس کی امت میں پیغمبرِ آخر وہ سب کا
سب رحمتِ عالم اس کو کہیں، کب اس کی محبت عام نہیں
اللہ رے ان کی شب خیزی، وہ ذوقِ عبادت دستِ دعا
اف بخششِ امت کی خاطر بے چین ہے دل آرام نہیں
اس طرح سے دعوت کس کو ملی، کب عرش پہ کوئی اور گیا
انعام ہوا جو خاص ان پر، خاصانِ خدا پر عام نہیں
بتلا دیئے سب احکامِ خدا، توضیح بھی کی، تشریح بھی کی
قربان شریعت پر ان کی، ہیں کون سے جو احکام نہیں
دنیا بھی سنواری عقبیٰ بھی، خالق سے ملایا بندوں کو
مرہونِ پیمبر ہیں بے شک، انسان جو کالانعام نہیں
تا وسعتِ ذوقِ قلب و نظرؔ پیتا ہوں اسی میخانہ سے
سرمستِ مئے توحید ہوں میں، بدمستِ مئے گلفام نہیں
یعنی کہ ثنائے ختمِ رسل انسان کے بس کا کام نہیں
کیا وحی جلی، کیا وحی خفی، ارشادِ خدا سب پہنچایا
تا حشر خدا کے بندوں کو اب کوئی نیا پیغام نہیں
اقوالِ نبیؐ سے کھلتے ہیں اسرار و رموزِ قرآنی
قرآں کے مطالب ہیں واضح اب ان میں کوئی ابہام نہیں
میخانے پہ ان کے جمع ہیں سب، ہر رند بلا تفریق پئے
تقسیم بقدرِ ذوق ہے یاں تقسیم بقدرِ جام نہیں
سب لوگ ہیں اس کی امت میں پیغمبرِ آخر وہ سب کا
سب رحمتِ عالم اس کو کہیں، کب اس کی محبت عام نہیں
اللہ رے ان کی شب خیزی، وہ ذوقِ عبادت دستِ دعا
اف بخششِ امت کی خاطر بے چین ہے دل آرام نہیں
اس طرح سے دعوت کس کو ملی، کب عرش پہ کوئی اور گیا
انعام ہوا جو خاص ان پر، خاصانِ خدا پر عام نہیں
بتلا دیئے سب احکامِ خدا، توضیح بھی کی، تشریح بھی کی
قربان شریعت پر ان کی، ہیں کون سے جو احکام نہیں
دنیا بھی سنواری عقبیٰ بھی، خالق سے ملایا بندوں کو
مرہونِ پیمبر ہیں بے شک، انسان جو کالانعام نہیں
تا وسعتِ ذوقِ قلب و نظرؔ پیتا ہوں اسی میخانہ سے
سرمستِ مئے توحید ہوں میں، بدمستِ مئے گلفام نہیں
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی