نعت برائے اصلاح و تنقید

امان زرگر

محفلین
۔۔۔
دنیا میں کوئی ایسا کب دوسرا مدینہ
ہر دو سرا سے افضل سرکار کا مدینہ

سامانِ حسن و رونق ہیں مہر و ماہ و اختر
لیکن ہے اس جہاں میں سب سے جدا مدینہ

حسن و جمالِ انور سب خوبیوں کا محور
عالم کی آنکھ میں ہے اک سرمہ سا مدینہ

سب طالبانِ حق کا اک مرکزِ یقیں ہے
اک رہبرِ وفا کا ہے نقشِ پا مدینہ

ملجائے خلق ہے خود پروردگارِ عالم
ہے اس کی رحمتوں کی اک انتہا مدینہ

اسرٰی کا یہ سفر بھی کتنا ہی مختصر ہے
منزل ہے عرشِ اعظم اور ابتدا مدینہ

آزردہ دل کی خاطر اک موجِ کیف پرور
بے آسروں کا زرگر اک آسرا مدینہ

امان زرگر
 

الف عین

لائبریرین
باقی اشعار تو درست لگ رہے ہیں لیکن
اسرٰی کا یہ سفر بھی کتنا ہی مختصر ہے
منزل ہے عرشِ اعظم اور ابتدا مدینہ
... 'ہی' بھرتی کا ہی نہیں، مفہوم میں بھی فرق پیدا کر رہا ہے

آزردہ دل کی خاطر اک موجِ کیف پرور
بے آسروں کا زرگر اک آسرا مدینہ
.. بے آسرا کی جمع بے آسراؤں ہو گی نا؟
 
Top