محمد فائق
محفلین
بروزِ حشر بخشش کا وسیلہ چاہتا ہوں
میں نعتِ سیدِ لولاک ص لکھنا چاہتا ہوں
خوشی کا دن ہے، جشنِ عیدِ میلاد النبی ص ہے
مئے عشقِ نبی ص پینا پلانا چاہتا ہوں
سر اپنا ان ص کی چوکھٹ پر ہمیشہ خم رکھوں گا
بڑھے کونین میں میرا بھی رتبہ، چاہتا ہوں
مدینہ دیکھنے کی آرزو ہے اس لیے بھی
زمیں پر خلد کا نظّارہ کرنا چاہتا ہوں
میں اک قطرہ ہوں اے آقا ص مجھے ہونا ہے دریا
سہارا آپ ص کے لطف و کرم کا چاہتا ہوں
پہنچ کر میں درِ سرکارِ دوعالم ص پہ اک دن
وہاں کی خاک کو سرمہ بنانا چاہتا ہوں
مجھے کرنی ہے فائق! شافعِ محشر ص کی مدحت
بنے جبریل ہم آواز میرا چاہتا ہوں
میں نعتِ سیدِ لولاک ص لکھنا چاہتا ہوں
خوشی کا دن ہے، جشنِ عیدِ میلاد النبی ص ہے
مئے عشقِ نبی ص پینا پلانا چاہتا ہوں
سر اپنا ان ص کی چوکھٹ پر ہمیشہ خم رکھوں گا
بڑھے کونین میں میرا بھی رتبہ، چاہتا ہوں
مدینہ دیکھنے کی آرزو ہے اس لیے بھی
زمیں پر خلد کا نظّارہ کرنا چاہتا ہوں
میں اک قطرہ ہوں اے آقا ص مجھے ہونا ہے دریا
سہارا آپ ص کے لطف و کرم کا چاہتا ہوں
پہنچ کر میں درِ سرکارِ دوعالم ص پہ اک دن
وہاں کی خاک کو سرمہ بنانا چاہتا ہوں
مجھے کرنی ہے فائق! شافعِ محشر ص کی مدحت
بنے جبریل ہم آواز میرا چاہتا ہوں