فرحان محمد خان
محفلین
توصیفِ نبیؐ کا مجھے مقدور نہیں ہے
چپ سادھ لوں یہ بھی مجھے منظور نہیں ہے
وہ دین و شریعت ہو کہ اخلاق و محاسن
کس پہلو سے آقا مرا مشہور نہیں ہے
ہے نامِ مبارک سے ہی ظاہر تری عظمت
اس نام میں اک حرف بھی مکسور نہیں ہے
عقبیٰ میں ہے وہ باعثِ خسران و ندامت
محفل میں اگر آپ کا مذکور نہیں ہے
صہبائے محبت تری اللہ فزوں دے
گو نشّہ ہے لیکن ابھی بھرپور نہیں ہے
ہر شخص سلامی کو تری جائے مدینہ
جو گردشِ حالات سے مجبور نہیں ہے
ہے بارشِ انوارِ خدا شہرِ نبیؐ میں
جلوہ فگنی مثلِ سرِ طور نہیں ہے
مانا کہ بہت دور ہوں مسکن سے نبیؐ کے
یاد اس کی مرے دل سے مگر دور نہیں ہے
دوبارہ درِ قدس پہ پہنچائے نظرؔ کو
اللہ کی رحمت سے یہ کچھ دور نہیں ہے
چپ سادھ لوں یہ بھی مجھے منظور نہیں ہے
وہ دین و شریعت ہو کہ اخلاق و محاسن
کس پہلو سے آقا مرا مشہور نہیں ہے
ہے نامِ مبارک سے ہی ظاہر تری عظمت
اس نام میں اک حرف بھی مکسور نہیں ہے
عقبیٰ میں ہے وہ باعثِ خسران و ندامت
محفل میں اگر آپ کا مذکور نہیں ہے
صہبائے محبت تری اللہ فزوں دے
گو نشّہ ہے لیکن ابھی بھرپور نہیں ہے
ہر شخص سلامی کو تری جائے مدینہ
جو گردشِ حالات سے مجبور نہیں ہے
ہے بارشِ انوارِ خدا شہرِ نبیؐ میں
جلوہ فگنی مثلِ سرِ طور نہیں ہے
مانا کہ بہت دور ہوں مسکن سے نبیؐ کے
یاد اس کی مرے دل سے مگر دور نہیں ہے
دوبارہ درِ قدس پہ پہنچائے نظرؔ کو
اللہ کی رحمت سے یہ کچھ دور نہیں ہے
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی