نعیم صدیقی نعت: حبِ رسولؐ پائی ہے ربِ ودود سے ٭ نعیم صدیقیؒ

حبِ رسولؐ پائی ہے ربِ ودود سے
شاداب میری روح سلام و درود سے

ذوقِ نظر عطا ہوا ذراتِ ریگ کو
موجِ عمل اٹھائی سرابِ جمود سے

اسرا کی رات دہر نے دیکھا یہ معجزہ
رتبہ زمیں کا بڑھ گیا چرخِ کبود سے

زمزم کی موج اٹھی تو آگے نکل گئی
گنگا سے، ڈینیوب سے اور زندہ رود سے

کیا کیا قیامتیں نے اٹھائیں قریش نے
کیا کیا نہ سازشیں ہوئیں صادر یہود سے

انسانیت کو تو نے مقامِ یقیں دیا
پیچیده عقده ہائے خرد کی کشود سے

کیا کیا تھیں موشگافیاں، فتویٰ تراشیاں
سب کو ملی نجات رسوم و قیود سے

تو نے مثال دی ہے خلیلؑ و مسیحؑ کی
عبرت دلائی قصۂ عاد و ثمود سے

اپنے تو خیر ہو گئے سیراب و شاد کام
غیروں نے خم بھرے ترے دریائے جود سے

تیرے فدائیوں کی نگاہیں تھیں نور نور
اک موجِ دُود سی اٹھی چشمِ حسود سے

کیا تیرے ذکر کے لیے لفظوں کے جوڑ توڑ
جاتی ہے بات آگے بیاں کے حدود سے

٭٭٭
نعیم صدیقیؒ
 
Top