رضا نعت: زمانہ تاریک ہورہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے۔۔۔ ۔۔مولانا احمد رضا خان بریلوی

اٹھا دو پردہ دکھا دو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے
زمانہ تاریک ہورہا ہے کہ مہر کب سے نقاب میں ہے
انہیں کی بو مایہ ٴ سمن ہے انہیں کا جلوہ چمن چمن ہے
انہیں سے گلشن مہک رہے ہیں انہیں کی رنگت گلاب میں ہے
سیاہ لباسانِ دار ِدنیا و سبز پوشان ِعرشِ اعلیٰ
ہر اک ہے ان کے کرم کا پیاسا وہ فیض ان کی جناب میں ہے
وہ گل ہیں لب ہائے نازک ان کے ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے
گلاب گلشن میں دیکھے بلبل یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے
جلی ہے سوز جگر سے جاں تک ہے طالب ِجلوہٴ مبارک
دکھا دو وہ لب کہ آب حیواں کا لطف جن کے خطاب میں ہے
کھڑے ہیں منکر نکیر سر پر نہ کوئی حامی نہ کوئی یاور
بتادو آکر مرے پیمبر کہ سخت مشکل جواب میں ہے
خدائے قہار ہے غضب پر کھلے ہیں بد کاریوں کے دفتر
بچالو آ کر شفیع ِمحشر تمہارا بندہ عذاب میں ہے
کریم ایسا ملا کہ جس کے کھلے ہیں ہاتھ اور بھرے خزانے
بتاؤ اے مفلسو کہ پھر کیوں تمہارا دل اضطراب میں ہے
گنہ کی تاریکیاں یہ چھائیں امنڈ کے کالی گھٹائیں آئیں
خدا کے خورشید مہر فرما کہ ذرہ بس اضطراب میں ہے
کریم اپنے کرم کا صدقہ لیئم ِبے قدر کو نہ شرما
تو اور رضا سے حساب لینا رضا بھی کوئی حساب میں ہے
 
سبحان اللہ کیا محبت بھرا عاشقانہ کلام ہے، اعلی حضرت رضا خاں رضا رحمۃ اللہ علیہہ کی نعت گوئی کے مداح تو علامہ اقبال بھی ہیں، فرماتے ہیں
شعر کہنا ہے اقبال اپنی جگہ
نعت کہنے کو احمد رضا چاہئے
 
شکریہ سارہ صاحبہ۔۔۔کسی محفل میں ابوالاثر حفیظ جالندھری کی موجودگی میں جب مولانا احمد رضا کی نعت 'وہ سوءے لالہ زار پھرتے ہیں' پڑھی گئی تو چونک کر کہنے لگے کہ یہ تو کوئی استاذالاساتذہ معلوم ہوتے ہیں۔
 
سر غزنوی صاحب ہمیں استاد مکرم سر فاروق درویش نے سب سے پہلی کتاب اعلی حضرت کی حدائق بخشش ہی بھیجی تھی اوراسے پڑھنے کے بعد ہمیں کسی بحر اور اشعار کے اوزان کو سمجھنے میں مشکل پیش نہیں آئی، گویا اعلی حضرت کا متبرک کلام ہمارا روحانی استاد بھی ہے۔ قربان یا رسول اللہ
 

جیلانی

محفلین
ما شاءاللہ ۔۔۔جناب محمود احمد غزنوی آپ نے خوب نعت مبارکہ شیئر کی ہے۔۔ سلاست و روانی اور پھر محبوب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا عشق

حضرت داغ دہلوی نے اعلیٰ حضرت رحمة اللہ علیہ کے کلام کےبارے میں کہا

ملکَ سخن کی شاہی تم کو رضا مسلم
جس سمت آگئے ہو سکے بٹھادیے ہیں
 
حضرت داغ دہلوی نے اعلیٰ حضرت رحمة اللہ علیہ کے کلام کےبارے میں کہا

ملکَ سخن کی شاہی تم کو رضا مسلم
جس سمت آگئے ہو سکے بٹھادیے ہیں
شکریہ جیلانی صاحب۔۔۔لیکن یہ شعر مولانا احمد رضا بریلوی کا ہی ہے، داغ کا نہیں۔
 

مغزل

محفلین
جزاک اللہ محمود بھائی ، کیا ایمان افروز کلام پیش کیا ہے سبحان اللہ سبحان اللہ
(چند ایک جگہوں پر ٹائپ کی اغلاط رہ گئی ہیں نظرِ ثالث کرلیجے گا۔ دعا گو ہوں)
 

الف نظامی

لائبریرین
جزاک اللہ۔
اگر مناسب سمجھیں تو ہر دو اشعار کے مابین عمودی فاصلہ دے دیجیے کہ پڑھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
 

مہ جبین

محفلین
سبحان اللہ کیا اعلیٰ درجے کے عاشق اور اعلیٰ کے شاعر تھے اعلیٰ حضرت انکو ایسے ہی تھوڑی کہا جاتا تھا ، بہت عظیم المرتبت اور باکمال شخصیت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ
اللہ انکے فیضان سے ہم سب کو مستفیض ہونے کی سعادت نصیب فرمائے آمین
ماشاءاللہ محمود احمد غزنوی بھائی آپ نے انکی بہت اعلیٰ نعت یہاں پوسٹ کی ہے جزاک اللہ
 
Top