اسامہ جمشید
محفلین
نعت مصطفى صلى اللہ عليہ وسلم . . .
رات تھا چاند تھا تاروں ميں رہا كرتا تھا
مشعلِ امن تھا ہر دل ميں جلا كرتا تھا
پھول بھى اس كى نزاكت پہ فدا ہوتے تھے
وہ جو ہرلفظ ميں خوشبوسى كہا كرتا تھا
جانتا تھا وہ ترے درد كو دنيا ليكن
پھر بھى وہ سينہ سِپر ہو كہ چلا كرتا تھا
سارى دھرتى كا جگر بن كے تڑپتا تھا وه
اے فلك سن وہ ترى بات سنا كرتا تھا
كاش اس عہد كو ميں خواب ميں ديكھوں جمشيدؔ
مسكراتے تھے جو بچے وہ ہنساكرتا تھا
(اسامہ جمشیدؔ)
رات تھا چاند تھا تاروں ميں رہا كرتا تھا
مشعلِ امن تھا ہر دل ميں جلا كرتا تھا
پھول بھى اس كى نزاكت پہ فدا ہوتے تھے
وہ جو ہرلفظ ميں خوشبوسى كہا كرتا تھا
جانتا تھا وہ ترے درد كو دنيا ليكن
پھر بھى وہ سينہ سِپر ہو كہ چلا كرتا تھا
سارى دھرتى كا جگر بن كے تڑپتا تھا وه
اے فلك سن وہ ترى بات سنا كرتا تھا
كاش اس عہد كو ميں خواب ميں ديكھوں جمشيدؔ
مسكراتے تھے جو بچے وہ ہنساكرتا تھا
(اسامہ جمشیدؔ)