فرخ انیق
محفلین
بندہ نظم کے میدان میں بالکل نیا ہے، سچ تو یہ ہے کہ شاید یہ میرے بس کا کام ہی نہیں لیکن اللہ تعالیٰ نےنعت کا ایک شعر ذہن میں ڈالا تو رہا نہیں گیا، از راہِ کرم اس عظیم عبادت میں میری رہنمائی فرمائیے:
تقدیس تیری ذات کی گر جان جاؤں میں
سب چھوڑ تیرے نام پر قربان جاؤں میں
وہ نور ہو آنکھوں کی پتلیوں تلے روشن
وہ خواب میں بھی آئیں تو پہچان جاؤں میں
وہ میزبانی جس کی ہے مشہورِ کائنات
اس مہ جبیں کے دیس کو مہمان جاؤں میں
سرچشمہءِ ایمان کے صدقے دعا گو ہوں
وقتِ قضا جو آئے با ایمان جاؤں میں
ان کی طرف سے اب بلاوا ہو قسم سے تو (بلاوہ یا اجازت)
چل کے نہیں یارو بھر کے اڑان جاؤں میں (چل کر نہ جاؤں بھر کے ایک اُڑان جاؤں میں)
سرکار کی خدمت یہی آخر کہوں گا میں
قربان میں قربان میں قربان جاؤں میں
صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
تقدیس تیری ذات کی گر جان جاؤں میں
سب چھوڑ تیرے نام پر قربان جاؤں میں
وہ نور ہو آنکھوں کی پتلیوں تلے روشن
وہ خواب میں بھی آئیں تو پہچان جاؤں میں
وہ میزبانی جس کی ہے مشہورِ کائنات
اس مہ جبیں کے دیس کو مہمان جاؤں میں
سرچشمہءِ ایمان کے صدقے دعا گو ہوں
وقتِ قضا جو آئے با ایمان جاؤں میں
ان کی طرف سے اب بلاوا ہو قسم سے تو (بلاوہ یا اجازت)
چل کے نہیں یارو بھر کے اڑان جاؤں میں (چل کر نہ جاؤں بھر کے ایک اُڑان جاؤں میں)
سرکار کی خدمت یہی آخر کہوں گا میں
قربان میں قربان میں قربان جاؤں میں
صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
آخری تدوین: