صفی حیدر
محفلین
محترم اساتذہ کرام اور محفلین سے ملتمس ہوں کہ ان نعتیہ اشعار کی اصلاح کریں اور اپنی رائے سے نوازیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھ پر بھی ہو نگاہِ کرم میرے محترم
مٹ جائے دل سے داغِ الم میرے محترم
ناچیز ہوں حقیر ہوں اوقات کیا مری
قائم ہے آپ سے ہی بھرم میرے محترم
مجھ کو نکالیں ظلمتِ دنیا سے آپ ہی
مجھ میں نہیں ہے طاقتِ رم میرے محترم
حسرت ہے زندگی یہ مدینے میں ختم ہو
قدموں میں نکلے آپ کے دم میرے محترم
میں اپنی جان آپ کی حرمت پہ وار دوں
جتنا کروں میں عشق، ہے کم میرے محترم
تعمیل، فرضِ عین ہے مجھ پر مرے حضور
جو حکم دیں ہے سر مرا خم میرے محترم
ہے آپ کی ہی ذاتِ مبارک کے نور سے
یہ رونقِ وجود و عدم میرے محترم
عالم ہے جذب و کیف کا مدحت میں آپ کی
نوکِ قلم سے دل ہے بہم میرے محترم
ہے التجا یہ آپ سے دیدار ہو عطا
فرقت میں میری چشم ہے نم میرے محترم
سرمہ بنا لوں میں تو بصیرت مجھے ملے
مل جائے مجھ کو خاکِ قدم میرے محترم
دھڑکن صفی کی پڑھتی ہے ہر سانس میں جسے
وہ دل پہ کی ہے نعت رقم میرے محترم
مجھ پر بھی ہو نگاہِ کرم میرے محترم
مٹ جائے دل سے داغِ الم میرے محترم
ناچیز ہوں حقیر ہوں اوقات کیا مری
قائم ہے آپ سے ہی بھرم میرے محترم
مجھ کو نکالیں ظلمتِ دنیا سے آپ ہی
مجھ میں نہیں ہے طاقتِ رم میرے محترم
حسرت ہے زندگی یہ مدینے میں ختم ہو
قدموں میں نکلے آپ کے دم میرے محترم
میں اپنی جان آپ کی حرمت پہ وار دوں
جتنا کروں میں عشق، ہے کم میرے محترم
تعمیل، فرضِ عین ہے مجھ پر مرے حضور
جو حکم دیں ہے سر مرا خم میرے محترم
ہے آپ کی ہی ذاتِ مبارک کے نور سے
یہ رونقِ وجود و عدم میرے محترم
عالم ہے جذب و کیف کا مدحت میں آپ کی
نوکِ قلم سے دل ہے بہم میرے محترم
ہے التجا یہ آپ سے دیدار ہو عطا
فرقت میں میری چشم ہے نم میرے محترم
سرمہ بنا لوں میں تو بصیرت مجھے ملے
مل جائے مجھ کو خاکِ قدم میرے محترم
دھڑکن صفی کی پڑھتی ہے ہر سانس میں جسے
وہ دل پہ کی ہے نعت رقم میرے محترم