محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
غزل
محمد خلیل الرحمٰن
نابلد وہ ہوا گرامر سے
حسن کے مشتقات کیا جانے
۔۔(ق)۔۔
ٹیوشن کی اُسے ضرورت ہے
عشق کی وہ لغات کیا جانے
چند الفاظ سن لیے ہیں کہیں
وہ فیروز اللغات کیا جانے
اُس پہ سہرا سجا ، بنا دولھا
وہ دلہن کی برات کیا جانے
زندگی جس کی کالی رات ہوئی
وہ حسیں چاند رات کیا جانے
ڈاروِن اپنی ذات میں ڈوبا
اِرتِقا کے نکات کیا جانے
۔۔(ق)۔۔
خود ہی انساں سے بن گیا بندر
ذات کیا ہے صفات کیا جانے