محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
غزل
ہم گھر کی تباہی کا یہ ساماں نہ کریں گے
اب گھر میں کسی غیر کو مہماں نہ کریں گے
جذبات نے ہم کو تو پریشاں کیا لیکن
ہم اہلِ محلہ کو پریشاں نہ کریں گے
گو لٹ گئے، برباد ہوئے ، عشق میں تیرے
اغیار کی ہم دید کا ساماں نہ کریں گے
گو دید کے امکان ہوئے جاتے ہیں روشن
پر ہم دلِ بسمل کو حراساں نہ کریں گے
گھٹ گھٹ کے تڑپنا ہمیں منظور ہے لیکن
اس زود پشیماں کو پشیماں نہ کریں گے
ہم سے ہے غمِ یار جو زندہ تو کبھی بھی
ہم اس غمِ تازہ کو پشیماں نہ کریں گے
ہم ہیں تو غمِ یار ہے، غم ہے تو ہمیں ہیں
ہم بستی ء دل کو کبھی ویراں نہ کریں گے
بے تاب ہوئے جاتے ہیں محفل میں خلیل آج
اعلان پر اسکا سرِ مژگاں نہ کریں گے
محمد خلیل الرحمٰن