نوازشریف مفرور مجرم ہیں لہذا وزارت خارجہ پاسپورٹ کی تجدید نہ کرے، وزارت داخلہ

جاسم محمد

محفلین
نوازشریف مفرور مجرم ہیں لہذا وزارت خارجہ پاسپورٹ کی تجدید نہ کرے، وزارت داخلہ
ویب ڈیسک بدھ 24 مارچ 2021

2158420-nawazsharif-1616592032-105-640x480.jpg

جب تک نوازشریف عدالت میں پیش نہیں ہوتے مزید ریلیف نہیں دیا جاسکتا، سیکریٹری خارجہ کو خط (فوٹو، فائل)


اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سیکریٹری خارجہ کو بھیجے گئے مراسلے میں نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت خارجہ نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی پاسپورٹ کی تجدید کے لئے برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کو موصول درخواست مزید کارروائی کے لئے وزارت داخلہ کو بھجوائی تھی جس کے جواب میں وزارت داخلہ نے اپنے مراسلے میں سیکرٹری دفتر خارجہ کو نواز شریف کی پاسپورٹ کی تجدید کے لئے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق نوازشریف اعلان شدہ مجرم ہیں، نیب کے ریفرنسز میں بھی نوازشریف اعلان شدہ مجرم ہیں

خط میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق نوازشریف مفرور مجرم ہیں۔ نیب کے ریفرنسز میں بھی نوازشریف اعلان شدہ مجرم ہیں۔نوازشریف جب تک عدالت میں پیش نہیں ہوتے مزید ریلیف نہیں دیا جاسکتا۔

وزارت داخلہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے مطابق نوازشریف کو 8ہفتے کی ضمانت ملی تھی۔ پنجاب حکومت نے 8 ہفتے مکمل ہونے کے بعد ضمانت میں توسیع نہیں کی تھی۔ نوازشریف کو سزا کی بقیہ مدت کوٹ لکھپت جیل میں گزارنی ہے۔نوازشریف سزا سے بچنے کیلئے ملک سے فرار ہوئے۔

سیکریٹری خارجہ کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 کیس، نیب میں ایک ریفرنس ہے۔ نوازشریف مطمئن نہ کرسکے کہ ان کا پاسپورٹ مزید کیوں رینیو کیا جائے۔ نوازشریف واپس آنا چاہیں تو ایمرجنسی ٹریول دستاویز کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن نوازشریف کو تحریری جواب دیں کہ پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوسکتی۔
 

سیما علی

لائبریرین
نواز شریف الطاف حسین کیطرح برطانیہ کے ایماء پر پاکستان کو بلیک میل کرنیکی کوشش کر رہے ہیں، سینیٹر ولید اقبال

اسلام ٹائمز: انٹرویو قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔(ادارہ)

اسلام ٹائمز: جس عدالت نے نواز شریف کو ہمدردی کی بنیاد پہ باہر جانے کی اجازت دی، کیا مریم نواز بھی باہر چلی جائینگی۔؟
سینیٹر ولید اقبال:
ہمارا نعرہ یہ ہے قانون سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیے، اور قانون کی نظر میں سب کو ایک ہونا چاہیے، اس طرح اس سے قبل ایسی کوئی مثال نہیں کہ مریض کے پاس سارا خاندان ہونے کے باوجود ای سی ایل سے نام نکالنے اور باہر جانے کی درخواست سنی جائے۔ حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالے گی لیکن اگر عدالت نے حکم دیا تو فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ رجسٹرار درخواست پر کئی اعتراضات لگاتے ہیں لیکن سیاستدانوں کے مقدمات پر کوئی اعتراض نہیں لگایا جاتا اور انہیں فوراً ہی سننے کے لیے لگا دی جاتی ہے۔ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا قانون سے کوئی تعلق نہیں ہے اس کا الگ قانون ہے۔ حکومت جب کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالتی ہے تو وہ کہتی ہے کہ نیب کے کہنے پر ڈالا گیا ہے۔ یہ ایک سیاسی طریقہ ہے۔ پاکستانی عدالتوں میں دو طرح کے مقدمات ہوتے ہیں، ایک بڑے لوگوں سیاستدانوں کے اور دوسرے عام لوگوں کے لیے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں عدالتوں کا بڑا کردار رہا ہے۔ پاکستانی عدالتوں کو سیاسی پیرائے میں پرکھا جاتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس موقع پر عدالتیں مختلف راستے پر ہوتی ہیں اور 70 سالوں سے یہ ملک اسی طرح چل رہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالے گی لیکن اگر عدالت نے حکم دیا تو فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
نواز شریف کی دفعہ بھی یہی کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ آج تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ وہاں چیلنج نہیں کیا۔
LHC allows Nawaz to travel abroad for 4 weeks; orders govt to remove name from ECL sans conditions - DAWN.COM

جب ان قومی چوروں کیساتھ فکس میچ کھیلیں گے تو اسی طرح ذلیل ہوں گے
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی عدالتوں میں دو طرح کے مقدمات ہوتے ہیں، ایک بڑے لوگوں سیاستدانوں کے اور دوسرے عام لوگوں کے لیے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں عدالتوں کا بڑا کردار رہا ہے۔ پاکستانی عدالتوں کو سیاسی پیرائے میں پرکھا جاتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس موقع پر عدالتیں مختلف راستے پر ہوتی ہیں اور 70 سالوں سے یہ ملک اسی طرح چل رہا ہے۔
بیروکریسی، عدلیہ، فوج الغرض ہر ادارہ و محکمہ سیاست زدہ ہے۔ اسی لیے ملک کا یہ حال ہوا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
بیروکریسی، عدلیہ، فوج الغرض ہر ادارہ و محکمہ سیاست زدہ ہے۔ اسی لیے ملک کا یہ حال ہوا ہے۔

ملک میں سب سے پہلے ریاستی ادروں کو آزاد اور خود مختار کرنا ہے

:عدلیہ

کسی بھی معاشرہ، ملک یا سلطنت میں انصاف سب سے زیادہ ضروری اور ریاست کے معاملات ہموار طریقے سے چلانے کے لئے آزاد اور آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں

judi-2.jpg




:سیکیورٹی

اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کے لئے دو الگ باڈیز ہو۔ ملک کے اندر سیکیورٹی کے ذمہ دار اندرونی سیکیورٹی اور باہر سے کسی بھی خطرہ سے نمٹنے کے لئے بیرونی سیکیورٹی ہوسیکیورٹی کے لئے انٹیلیجنس ایجنسیوں کی موجودگی اور مضبوطی ضروری ہی مگر غیر مسلحہ اور کسی کو اٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔کسی بھی مشکوک سرگرمی اور شحص کے بارے میں متعلقہ ادارے کو رپورٹ کریگی اور ادارہ قانون و آئین کی روشنی میں اس کی جانچ پڑتال کریگی۔ہر ادارے کی الگ ذمہ داری ہوگی اور اپنی ذمہ داری کے متعلق پوچھ گچھ ہوگی۔ دوسرے ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کریگا

security.jpg




:معیشت



معیشت کے لئے سب سے ضروری اکانومی کو کمپیوٹرائز اور ڈیجٹلائز کرنا ہوگا۔ اس سے اکانومی ڈکومنٹڈ ہو جائے گی۔ ہر بندے کا بینک اکاونٹس، پراپرٹی اور گاڑیوں سمیت تمام اثاثہ جات سامنے لائے اور اس سے آنے والی آمدن معلوم ہو تاکہ ڈاریکٹ ٹیکس وصولی میں آسانی ہو اور غریب عوام پر انڈاریکٹ ٹیکس کم سے کم ہو۔ زمین کمپیوٹرائز کر کے ٹرنسپر و انتقال بائیو میٹرک سے ہو۔ ایک دفتر یا محکمہ سے فائل بذرئعہ کمپیوٹر آن لائن دوسرے محکمہ کے پاس پہنچ جائے اور دفتروں کے چکر سے آزادی ہو

ملک میں پروڈکش سیکٹر کے اوپر توجہ اور ٹیکس مراعات دے تاکہ وہ اشیاء جو ہم باہر سے منگواتے ہیں وہ ملک کے اندر بننا شروع ہو جائے جس سے روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ امپورٹ کی مد میں باہر جانے والا پیسہ بھی ملک میں رہے اور تجارتی خسارہ کم سے کم ہو تو مہنگائی پر قابو پا لیا جائے گا۔ اس لئے ضروری ہے کہ تمام ادارے اور محکمے عوام کو بے جا تنگ نہ کریں۔ کاروبار کے لئے سازگار ماحول بنایا جائے۔ انڈسٹری کو فروغ دے۔ امن قائم رکھے اور سیاسی انتشار، عدم استحکام اور افراتفری سے بچ جائے

Economy.jpg


:بیروکریسی

بیروکریسی کے لئے پروفائل سسٹم متعارف کرائیں عوامی سطح سے لیکر سرکاری سطح پر ہر سال کی کارکردگی کا معائنہ کیا جائے اور عوام کو متعلقہ افسر کے بارے میں مثبت اور منفی رائے دینے کے حوالے سے آن لائن ویلویشن سسٹم متعارف کرایا جائے جس کی بنیاد پر آگے پروموشن اور پوسٹنگ ہو۔ منفی رائے یا شکایات زیادہ آنے پر منفی لوائنٹس دی جائے اور اینکریمنٹ اسی حساب سے دیا جائے۔ ہر افسر کم از کم دو سال ایک جگہ پر وقت گزارے اور مرضی کی جگہ ٹرانسفرکی روایت ختم کر دی جائے۔ ضلعی محکموں کے ساتھ ساتھ تحصیل محکمے آن لائن بنا کر صوبے کے چیف سیکرٹری کے ساتھ منسلک کر کے وزیر اعلیٰ یا متعلقہ وزارت کو رپورٹ پہنچائی جائے اور شکایات کے ازالے کے لئے کمیٹیز بنائے جائے۔ آئین و قانون کی رٹ قائم کی جائے

:تحرید سجاد احمد
ملکی صورت حال اور ضروری اصلاحات -
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
ملک میں سب سے پہلے ریاستی ادروں کو آزاد اور خود مختار کرنا ہے

:عدلیہ

کسی بھی معاشرہ، ملک یا سلطنت میں انصاف سب سے زیادہ ضروری اور ریاست کے معاملات ہموار طریقے سے چلانے کے لئے آزاد اور آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں

judi-2.jpg




:سیکیورٹی

اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کے لئے دو الگ باڈیز ہو۔ ملک کے اندر سیکیورٹی کے ذمہ دار اندرونی سیکیورٹی اور باہر سے کسی بھی خطرہ سے نمٹنے کے لئے بیرونی سیکیورٹی ہوسیکیورٹی کے لئے انٹیلیجنس ایجنسیوں کی موجودگی اور مضبوطی ضروری ہی مگر غیر مسلحہ اور کسی کو اٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔کسی بھی مشکوک سرگرمی اور شحص کے بارے میں متعلقہ ادارے کو رپورٹ کریگی اور ادارہ قانون و آئین کی روشنی میں اس کی جانچ پڑتال کریگی۔ہر ادارے کی الگ ذمہ داری ہوگی اور اپنی ذمہ داری کے متعلق پوچھ گچھ ہوگی۔ دوسرے ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کریگا

security.jpg




:معیشت



معیشت کے لئے سب سے ضروری اکانومی کو کمپیوٹرائز اور ڈیجٹلائز کرنا ہوگا۔ اس سے اکانومی ڈکومنٹڈ ہو جائے گی۔ ہر بندے کا بینک اکاونٹس، پراپرٹی اور گاڑیوں سمیت تمام اثاثہ جات سامنے لائے اور اس سے آنے والی آمدن معلوم ہو تاکہ ڈاریکٹ ٹیکس وصولی میں آسانی ہو اور غریب عوام پر انڈاریکٹ ٹیکس کم سے کم ہو۔ زمین کمپیوٹرائز کر کے ٹرنسپر و انتقال بائیو میٹرک سے ہو۔ ایک دفتر یا محکمہ سے فائل بذرئعہ کمپیوٹر آن لائن دوسرے محکمہ کے پاس پہنچ جائے اور دفتروں کے چکر سے آزادی ہو

ملک میں پروڈکش سیکٹر کے اوپر توجہ اور ٹیکس مراعات دے تاکہ وہ اشیاء جو ہم باہر سے منگواتے ہیں وہ ملک کے اندر بننا شروع ہو جائے جس سے روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ امپورٹ کی مد میں باہر جانے والا پیسہ بھی ملک میں رہے اور تجارتی خسارہ کم سے کم ہو تو مہنگائی پر قابو پا لیا جائے گا۔ اس لئے ضروری ہے کہ تمام ادارے اور محکمے عوام کو بے جا تنگ نہ کریں۔ کاروبار کے لئے سازگار ماحول بنایا جائے۔ انڈسٹری کو فروغ دے۔ امن قائم رکھے اور سیاسی انتشار، عدم استحکام اور افراتفری سے بچ جائے

Economy.jpg


:بیروکریسی

بیروکریسی کے لئے پروفائل سسٹم متعارف کرائیں عوامی سطح سے لیکر سرکاری سطح پر ہر سال کی کارکردگی کا معائنہ کیا جائے اور عوام کو متعلقہ افسر کے بارے میں مثبت اور منفی رائے دینے کے حوالے سے آن لائن ویلویشن سسٹم متعارف کرایا جائے جس کی بنیاد پر آگے پروموشن اور پوسٹنگ ہو۔ منفی رائے یا شکایات زیادہ آنے پر منفی لوائنٹس دی جائے اور اینکریمنٹ اسی حساب سے دیا جائے۔ ہر افسر کم از کم دو سال ایک جگہ پر وقت گزارے اور مرضی کی جگہ ٹرانسفرکی روایت ختم کر دی جائے۔ ضلعی محکموں کے ساتھ ساتھ تحصیل محکمے آن لائن بنا کر صوبے کے چیف سیکرٹری کے ساتھ منسلک کر کے وزیر اعلیٰ یا متعلقہ وزارت کو رپورٹ پہنچائی جائے اور شکایات کے ازالے کے لئے کمیٹیز بنائے جائے۔ آئین و قانون کی رٹ قائم کی جائے

:تحرید سجاد احمد
بہترین تجاویز ہیں
 
Top