جاسم محمد
محفلین
27 اگست ، 2020
ویب ڈیسک
نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی تھی: وزیراعظم
فوٹو: فائل
وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کو اپنی حکومت کی غلطی قرار دیدیا۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ حالات بتائے گئے کہ نواز شریف شاید لندن بھی نہ پہنچ سکیں، اگر میڈیکل بورڈ سفارش نہ کرتا تو نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دیتے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف یہاں بیمار تھے لیکن لندن پہچتے ہی سیاست شروع کر دی، نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر افسوس ہے، انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی ہے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ نواز شریف اپنے بچوں کی طرح بیرون ملک جائیدادوں کو ثبوت پیش نہیں کر سکے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے، اپوزیشن کا نیب پر جانبداری کا الزام لگانا مضحکہ خیز ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے ہر موڑ پر حکومت کو بلیک میل کیا، اپوزیشن نے اس لیے بلیک میل کیا کہ انہیں کوئی این آر او مل جائے، لیکن جو مرضی ہو جائے احتساب سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
سینیٹ سے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے بل مسترد ہونے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے دور میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں گیا، ایف اے ٹی ایف بل کا مقصد منی لانڈرنگ کو روکنا ہے، ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ ہونے سے معیشت تباہ ہو سکتی ہے، پاکستان بلیک لسٹ میں گیا تو ایران جیسے معاشی حالات ہوسکتے ہیں۔
ویب ڈیسک
نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی تھی: وزیراعظم
فوٹو: فائل
وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کو اپنی حکومت کی غلطی قرار دیدیا۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ حالات بتائے گئے کہ نواز شریف شاید لندن بھی نہ پہنچ سکیں، اگر میڈیکل بورڈ سفارش نہ کرتا تو نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دیتے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف یہاں بیمار تھے لیکن لندن پہچتے ہی سیاست شروع کر دی، نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر افسوس ہے، انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینا ہماری غلطی ہے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ نواز شریف اپنے بچوں کی طرح بیرون ملک جائیدادوں کو ثبوت پیش نہیں کر سکے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے، اپوزیشن کا نیب پر جانبداری کا الزام لگانا مضحکہ خیز ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے ہر موڑ پر حکومت کو بلیک میل کیا، اپوزیشن نے اس لیے بلیک میل کیا کہ انہیں کوئی این آر او مل جائے، لیکن جو مرضی ہو جائے احتساب سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
سینیٹ سے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے بل مسترد ہونے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے دور میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں گیا، ایف اے ٹی ایف بل کا مقصد منی لانڈرنگ کو روکنا ہے، ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ ہونے سے معیشت تباہ ہو سکتی ہے، پاکستان بلیک لسٹ میں گیا تو ایران جیسے معاشی حالات ہوسکتے ہیں۔