محسن حجازی
محفلین
نومنتخب صدر نے گورنر پنجاب کو صوبائی حکومت کے خلاف بیان بازی سے روک دیا
اسلام آباد (ٹی وی رپورٹ) نو منتخب صدر آصف علی زرداری نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو مسلم لیگ (ن) اور پنجاب حکومت کے بارے میں تلخ بیانات دینے سے روک دیا ہے۔ آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہم پنجاب حکومت کو غیر مستحکم نہیں کرنا چاہتے، سب کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ گورنر پنجاب نے پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں کے ہمراہ ایوانِ صدر میں آصف زرداری سے ملاقات کی۔ گورنر پنجاب کو نو منتخب صدر نے ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سلمان تاثیر نے کہا کہ صوبائی حکومت غیر مستحکم کرنیکا تاثر غلط ہے۔ ذرائع نے نے نیوز کو بتایا کہ ملاقات میں پنجاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے فروغ کیلئے وہ محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کی سیاست چاہتے ہیں، اسلئے گورنر پنجاب متنازع بیانات دینے سے گریز کریں۔ آصف زرداری نے کہا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں اور یہ جمہوریت کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے جس کا احترام کیا جانا چاہئے۔ آن لائن کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت برقرار رہے گی، حکومت گرانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی جائے گی، ہم پنجاب میں نواز لیگ کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہیں، جمہوریت کی تکمیل کے بعد عوامی مسائل کو حل کیا جائے۔
اصل خبر
پنجاب حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی صورت میں مرکز میں بھی مشکلات ہوں گی اور زرداری صاحب کو اس کا خوب اندازہ ہے۔ تاہم اس قدم سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ زرداری صاحب صدارت کو اچھے طریقے سے لے کر چلیں گے۔
یاد رہے کہ سلمان تاثیر صاحب حکومت پنجاب کے بارے میں بہت سخت زبان استعال کر چکے ہیں۔
اسلام آباد (ٹی وی رپورٹ) نو منتخب صدر آصف علی زرداری نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو مسلم لیگ (ن) اور پنجاب حکومت کے بارے میں تلخ بیانات دینے سے روک دیا ہے۔ آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہم پنجاب حکومت کو غیر مستحکم نہیں کرنا چاہتے، سب کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ گورنر پنجاب نے پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں کے ہمراہ ایوانِ صدر میں آصف زرداری سے ملاقات کی۔ گورنر پنجاب کو نو منتخب صدر نے ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سلمان تاثیر نے کہا کہ صوبائی حکومت غیر مستحکم کرنیکا تاثر غلط ہے۔ ذرائع نے نے نیوز کو بتایا کہ ملاقات میں پنجاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے فروغ کیلئے وہ محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کی سیاست چاہتے ہیں، اسلئے گورنر پنجاب متنازع بیانات دینے سے گریز کریں۔ آصف زرداری نے کہا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں اور یہ جمہوریت کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے جس کا احترام کیا جانا چاہئے۔ آن لائن کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت برقرار رہے گی، حکومت گرانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کی جائے گی، ہم پنجاب میں نواز لیگ کا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہیں، جمہوریت کی تکمیل کے بعد عوامی مسائل کو حل کیا جائے۔
اصل خبر
پنجاب حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی صورت میں مرکز میں بھی مشکلات ہوں گی اور زرداری صاحب کو اس کا خوب اندازہ ہے۔ تاہم اس قدم سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ زرداری صاحب صدارت کو اچھے طریقے سے لے کر چلیں گے۔
یاد رہے کہ سلمان تاثیر صاحب حکومت پنجاب کے بارے میں بہت سخت زبان استعال کر چکے ہیں۔