نوید حجاز

قسط نمبر 1

اشکریزاں جب ہوئی مغرب تفکّر کی سحر
ہنہناتی چھاگئ پھر جہل کی شب سربہ سر
جھل کے ایوان میں آنے لگی فکرِ بشر
بے مروّت بن گئے پھر داورانِ خیر و شر
ہر کوئی پھر فلسفی اور خبرہِ دیں بَن گیا
تھی خبر جس کو نہ اپنی اہلِ خبرہ بَن گیا
 
قسط نمبر 2
پھر خرد مندی کا جادہ تیروتار ہونے لگا
پھر بشر اک بار سوئےشوروشربڑھنےلگا
پھر جنوں میں عقلِ پختہ کو زوال آنے لگا
پھر حیاتِ آدمی کو آسماں تکنے لگا
پھر سیاھی چھا گئی ہے قوم کے اذہان میں
پھر خرافات آگئی ہے عقل کے میدان میں
 

الف عین

لائبریرین
قسط نمبر 2
پھر خرد مندی کا جادہ تیروتار ہونے لگا
پھر بشر اک بار سوئےشوروشربڑھنےلگا
پھر جنوں میں عقلِ پختہ کو زوال آنے لگا
پھر حیاتِ آدمی کو آسماں تکنے لگا
پھر سیاھی چھا گئی ہے قوم کے اذہان میں
پھر خرافات آگئی ہے عقل کے میدان میں
اس کے قوافی درست نہیں۔ اس کے علاوہ ’تیر و تار ہونے لگا‘ میں ر اور ہ ضم ہو رہے ہیں۔ اتصال حرف علت کا تو جائز ہے کسی دوسرے حرف کا نہیں۔ جس طرح ’خرافات آ‘ میں الف کا درست اتصال ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ یہ لفظ بھی مشکوک ہے، کہ میدان میں کیا خرافات آ سکتی ہے بھلا؟
 
Top