رضوان
محفلین
ہمارے ایک ساتھی نوید نےشرماتے لجاتے ہوئے اپنے کلام سے نوازا ہے۔
ع صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ راز داں تھے پر راضی نہ تھے
ہم انہیں پا کر بھی غازی نہ تھے
ڈھونڈھی ہر چیز زمانے کے میلے میں
سب کچھ ملا مگر ماضی نہ تھے
-----------------------------×××××××---------------------------
ع صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ راز داں تھے پر راضی نہ تھے
ہم انہیں پا کر بھی غازی نہ تھے
ڈھونڈھی ہر چیز زمانے کے میلے میں
سب کچھ ملا مگر ماضی نہ تھے
-----------------------------×××××××---------------------------
دل میں تمہیں سمانا چاہتے ہیں
محبتوں کی بستی بسانا چاھتے ہیں
نہ حاضر ہوئے دربارِ دل میں تو کیا
تمہاری خاطر جان گنوانا چاھتے ہیں
ہم نوید ہیں دیوانے یہ غم ہے
غم میں بھی آنسو چھپانا چاہتے ہیں
----------------------×××××××-------------------------------محبتوں کی بستی بسانا چاھتے ہیں
نہ حاضر ہوئے دربارِ دل میں تو کیا
تمہاری خاطر جان گنوانا چاھتے ہیں
ہم نوید ہیں دیوانے یہ غم ہے
غم میں بھی آنسو چھپانا چاہتے ہیں