نکاح کی فضیلت

زلفی شاہ

لائبریرین
نکاح کرنا انبیاء علیہم السلام اورہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے۔چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔’’اور بے شک ہم نے تم سے پہلے رسول بھیجے اور ان کے لئے بیبیاں اور بچے کئے۔ (سورۃ الرعد)
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چار چیزیں سنتِ انبیاء سے ہیں۔
حیاءکرنا، خوشبو لگانا، مسواک کرنا اور نکاح کرنا۔ (ترمذی)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،شادی کے اندر ایک سال کی عبادت بغیر شادی کے ایک ہزار سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ (طبرانی)
امام غزالی اور دوسرے بزرگوں سے منقول ہے، شادی شدہ مسلمان کی غیر شادی شدہ مسلمان پر ایسی فضیلت ہے جیسی اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنیوالے کی فضیلت گھر بیٹھنے والے پر اور شادی شدہ کی ایک رکعت غیر شادی شدہ کی ستر رکعتوں سے افضل ہے۔ (احیاءالعلوم)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایاجب بندہ شادی کر لیتا ہے تو اس کا نصف ایمان مکمل ہو گیا اور نصف باقی (کی تکمیل) میں اللہ تعالیٰ سے ڈرے۔ (مشکوٰۃ)
 

زلفی شاہ

لائبریرین
موجودہ دور میں ہر گھر بے چینی کا شکار ہے۔ جسے دیکھو گھریلو جھگڑوں کا رونا رو رہا ہے۔ اس کی ایک بنیادی وجہ شریعت کے اصولوں سے انحراف ہے۔ ہر مسلمان سمجھتا ہے کہ نکاح کرنا سنت ہے لیکن کتنی بے حسی کی بات ہے کہ کوئی بھی نکاح کو سنت کے مطابق ادا کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے ۔ سب سے برکت والا نکاح وہ ہے جو سادگی سے کیا جائے۔ (مشکوٰۃ) جبکہ ہمارے نکاح اور شادی کے مواقع رسومات کی دبیز تہوں میں دبے ہوئے ہوتے ہیں۔ پھر برکت کہاں سے آئے۔ کیا ہم نے کبھی لڑکی کی تلاش کے سلسلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی درج ذیل حدیث کو حرزِ جان بنانے کی حقیر سی بھی کوشش کی۔
’’کسی عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے۔ اس کے مال کی وجہ سے، اس کے حسب و نسب کی وجہ سے، اس کے حسن و جمال کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے۔ اے ابوہریرہ دیکھنا تم دین والی سے نکاح کرنا،تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔ (مشکوٰۃ)
 
Top