نکہیال سیکٹر پر صبح چھ بجے سے بھارتی فائرنگ و گولہ باری جاری، خاتون سمیت دو افراد جاں بحق

حاتم راجپوت

لائبریرین
166620-indiafire-1377407529-728-640x480.jpg

بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک پاک فوج کے ایک افسر سمیت کئی اہلکار اور شہری شہید ہوچکے ہیں. فوٹو : فائل

آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی کے قریب نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے خاتون سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نکیال سیکٹر پر ہفتے اوراتوار کی درمیانی رات بھارت کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، پاکستان کی جانب سے بھرپور جواب پر بھارتی فوج کی بندوقیں خاموش ہوگئیں لیکن علی الصبح سے ایک بار گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جواب بھی جاری ہے، بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں ایک مکان اور ایک گاڑی تباہ جبکہ مکان میں موجود ایک خاتون جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں کو قریبی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ طبی امداد کی فراہمی کے دوران ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد آج بھارتی گولہ باری سے جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک پاک فوج کے ایک افسر سمیت کئی اہلکار اور شہری شہید ہوچکے ہیں۔


ربط۔
 

الف عین

لائبریرین
بھائی ایسی خبروں میں حقیقت کیا ہے، کس کو معلوم ہے۔ یہی خبریں ہندوستان میں اتنی تواتر سے تو نہیں، لیکن اکثر آتی رہتی ہیں کہ پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ پاکستانی اخبارات اور سیاسی رہنما (اور محفل میں کچھ اراکین) کا ہندوستان کی مخالفت کے بغیر کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ یہی بات ہندوستان کے بارے میں بھی کہی جا سکتی ہے، لیکن صرف بی جے پی ممبران کے بارے میں۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
بھائی ایسی خبروں میں حقیقت کیا ہے، کس کو معلوم ہے۔ یہی خبریں ہندوستان میں اتنی تواتر سے تو نہیں، لیکن اکثر آتی رہتی ہیں کہ پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ پاکستانی اخبارات اور سیاسی رہنما (اور محفل میں کچھ اراکین) کا ہندوستان کی مخالفت کے بغیر کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ یہی بات ہندوستان کے بارے میں بھی کہی جا سکتی ہے، لیکن صرف بی جے پی ممبران کے بارے میں۔
محترم الف عین۔ یہاں اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی جارہی۔ صرف خبر شائع کی گئی ہے اور دوسری بات یہ کہ میرے علم میں اضافہ ہوا ہے کہ 60٪ انڈین میڈیا بی جے پی ممبران پر مشتمل ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
انڈین میڈیا یعنی کیا محض ٹی وی چینل؟ وہ میں دیکھتا نہیں، اس لئے نہیں کہہ سکتا۔ ہاں امکان ضرور ہے کہ بہت سی چینلز بی جے پی کے زیر اثر ہوں، لیکن یہاں کے انگریزی، اردو ہی کیا ہندی اخبارات بھی کچھ ایک کو چھوڑ کر پاکستان مخالفت میں نمایاں نہیں رہتے۔
 
Top