نگل جاتا ہوں کشتی کو سہارا کیوں سمجھتے ہ (اصلاح)

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
نگل جاتا ہوں کشتی کو سہارا کیوں سمجھتے ہو
سمندر ہوں ، مجھے لوگو کنارا کیوں سمجھتے ہو

مجھے نفرت ہی کرنی ہے سو اس نفرت کی دنیا میں
مجھے کیوں دوست کہتے ہو ، پیارا کیوں سمجھتے ہو

ارے دیکھو لگی ہے آگ نفرت کی جہاں بھر میں
خوشی سے دیکھ کر اس کو نظارہ کیوں سمجھتے ہو

فلک پر جو چمکتا ہے، فلک کا چاند ہے شاید
مگرتم حسن کے مارے ستارہ کیوں سمجھتے ہو
 

فاتح

لائبریرین
نگل جاتا ہوں کشتی کو سہارا کیوں سمجھتے ہو
سمندر ہوں ، مجھے لوگو کنارا کیوں سمجھتے ہو

مجھے نفرت ہی کرنی ہے سو اس نفرت کی دنیا میں
مجھے کیوں دوست کہتے ہو ، پیارا کیوں سمجھتے ہو

ارے دیکھو لگی ہے آگ نفرت کی جہاں بھر میں
خوشی سے دیکھ کر اس کو نظارہ کیوں سمجھتے ہو

فلک پر جو چمکتا ہے، فلک کا چاند ہے شاید
مگرتم حسن کے مارے ستارہ کیوں سمجھتے ہو

خرم صاحب! عمدہ کاوش پر مبارک باد۔
آپ نے "پیارا" کو بر وزن فعولن باندھا ہے جب کہ اس کا ی فی الحقیقت تقطیع میں شمار نہیں ہوتا اور یوں بر وزن فاعل باندھا جاتا ہے۔
مطلع میں سمجھ نہیں آ سکی کہ سمندر کو کنارا اور سہارا کون اور کیوں سمجھتا ہے۔ اسی طرح مقطع کے دونوں مصرعوں کا ربط بھی فہم سے بالا ہے جب کہ حسن کے مارے چاند کو ستارا کیوں سمجھنے لگے؟
تیسرا شعر عمدہ مضمون کا حامل ہے۔
 

مغزل

محفلین
بہت خوب ، خرم شہزادے ، ماشا اللہ ، بہت اچھی کوشش ہے واہ ، سبحان اللہ ، ۔۔ مگر اس میں مزید شعر بھی کہو ، بابا جانی اور فاتح بھائی کی آمد میرے لیے بھی حوصلہ افزا ہے ، شکریہ
 

مغزل

محفلین
راجہ جی ، خرم اب دبئی والا ہوگیا ہے ، ۔۔ بقول شاعر:
’’فضول شکوہ ستمگری کا عبث شکایت ہے بے رخی کی ‘‘
 

مغزل

محفلین
ذرا محبت سے تم پکارو ، ادھر پکارو ، ادھر میں حاضر

لیجیے آپ کی فرمائش پوری ہوگئی ۔خوش رہیں
 

مغزل

محفلین
خزاں سے تم دیارِ گل میں یقیں ہے اک ٹھیس تو لگے گی
ہمارا کیا ہے ہر ایک موسم میں ہم تو ناصر رہے ہیں‌شاکر
( مقطع بھی یاد آگیا سو پہلے ہی پوسٹ کردیا)
شکریہ نظامی صاحب
 

الف نظامی

لائبریرین
فضول شکوہ ستمگری کا عبث شکایت ہے بے رخی کی
ذرا محبت سے تم پکارو ، ادھر پکارو ، ادھر میں حاضر

خزاں سے تم دیارِ گل میں یقیں ہے اک ٹھیس تو لگے گی
ہمارا کیا ہے ہر ایک موسم میں ہم تو ناصر رہے ہیں‌شاکر
واہ واہ واہ۔
کیا بات ہے مغل شہزادے تیری۔ جیوندا رہ۔
 

مغزل

محفلین
شکریہ جناب ، اور اب راستہ دیجے جن کی لڑی ہے وہ آرہے ہیں، ۔۔
( بھئی خرم معذرت ، میں نے رنگ میں بھنگ ڈال دی )
 
Top