خرم شہزاد خرم
لائبریرین
نگل جاتا ہوں کشتی کو سہارا کیوں سمجھتے ہو
سمندر ہوں ، مجھے لوگو کنارا کیوں سمجھتے ہو
مجھے نفرت ہی کرنی ہے سو اس نفرت کی دنیا میں
مجھے کیوں دوست کہتے ہو ، پیارا کیوں سمجھتے ہو
ارے دیکھو لگی ہے آگ نفرت کی جہاں بھر میں
خوشی سے دیکھ کر اس کو نظارہ کیوں سمجھتے ہو
فلک پر جو چمکتا ہے، فلک کا چاند ہے شاید
مگرتم حسن کے مارے ستارہ کیوں سمجھتے ہو
سمندر ہوں ، مجھے لوگو کنارا کیوں سمجھتے ہو
مجھے نفرت ہی کرنی ہے سو اس نفرت کی دنیا میں
مجھے کیوں دوست کہتے ہو ، پیارا کیوں سمجھتے ہو
ارے دیکھو لگی ہے آگ نفرت کی جہاں بھر میں
خوشی سے دیکھ کر اس کو نظارہ کیوں سمجھتے ہو
فلک پر جو چمکتا ہے، فلک کا چاند ہے شاید
مگرتم حسن کے مارے ستارہ کیوں سمجھتے ہو