نہیں کسی کو بھی میرا خیال قسمت ہے ۔۔۔ اصلاح طلب

زنیرہ عقیل

محفلین
نہیں کسی کو بھی میرا خیال قسمت ہے
اجڑنے کا مرے دل کو ملال قسمت ہے

کبھی وہ لوٹ کے آئے کبھی چلا جائے
محبتوں میں عروج و زوال قسمت ہے

کبھی تو زیست کے لمحات بھول جاؤں گی
ملا ہے مجھ کو ہمیشہ ملال قسمت ہے

غرور تم کبھی اس بات پر نہیں کرنا
اگر ملے تمہیں حسن و جمال قسمت ہے

گلؔ ایک سوچ سے قائم ہیں میرے ہوش و حواس
نہ جائے دل سے یہ تیرا خیال قسمت ہے

زنیرہ گلؔ
 

الف عین

لائبریرین
ردیف اکثر اشعار میں قطعی غیر متعلق محسوس ہوتی ہے، اس کا کچھ کیا جائے، بعد میں تفصیل سے دیکھتا ہوں
 
Top