محمد امین
لائبریرین
نہ بیگم ہماری نہ ہم دیکھتے ہیں،
بڑھاپے میں دونوں ہی کم دیکھتے ہیں،
سنا یہ ہے حجرے میں چلتی ہیں چلمیں،
بھرا کیا ہے پی کر چلم دیکھتے ہیں،
یہ سارے ہیں بندر سو بندر بچا کر،
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں،
ستم یہ ہے دونوں ہی اہلِ نظر ہیں،
نہ وہ دیکھتے ہیں، نہ ہم دیکھتے ہیں،
ہم "اہلِ قلم" کی لگائیں گے قلمیں،
قلم میں لگا کر قلم دیکھتے ہیں،
تھا جو کچھ یہاں پر وہ سب کھا چکے ہیں،
چلو اب عراق و عجم دیکھتے ہیں،
قسم جھوٹی کھانے کو دل ہو رہا ہے،
حسینوں کی کھا کر قسم دیکھتے ہیں،
حیا ہو چکی اب نظر تو اٹھاؤ،
ہمیں تم بھی دیکھو کہ ہم دیکھتے ہیں،
اب اہلِ کرم کی یہ حالت ہے یارو،
ہمارا وہ"کریا کرم" دیکھتے ہیں،
اٹھا کر، بٹھا کر ، کلب میں نچا کر،
حیا نازنینوں کی ہم دیکھتے ہیں،
بڑھاپے میں دونوں ہی کم دیکھتے ہیں،
سنا یہ ہے حجرے میں چلتی ہیں چلمیں،
بھرا کیا ہے پی کر چلم دیکھتے ہیں،
یہ سارے ہیں بندر سو بندر بچا کر،
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں،
ستم یہ ہے دونوں ہی اہلِ نظر ہیں،
نہ وہ دیکھتے ہیں، نہ ہم دیکھتے ہیں،
ہم "اہلِ قلم" کی لگائیں گے قلمیں،
قلم میں لگا کر قلم دیکھتے ہیں،
تھا جو کچھ یہاں پر وہ سب کھا چکے ہیں،
چلو اب عراق و عجم دیکھتے ہیں،
قسم جھوٹی کھانے کو دل ہو رہا ہے،
حسینوں کی کھا کر قسم دیکھتے ہیں،
حیا ہو چکی اب نظر تو اٹھاؤ،
ہمیں تم بھی دیکھو کہ ہم دیکھتے ہیں،
اب اہلِ کرم کی یہ حالت ہے یارو،
ہمارا وہ"کریا کرم" دیکھتے ہیں،
اٹھا کر، بٹھا کر ، کلب میں نچا کر،
حیا نازنینوں کی ہم دیکھتے ہیں،