حسان خان
لائبریرین
نہ جادو، نہ افسوں گری چاہتا ہوں
فقط حُسن سے دلبری چاہتا ہوں
حضوری کے پُررعب دربار میں بھی
دلِ تند و شوقِ جری چاہتا ہوں
مری جنس کے ہات بک جائے خود ہی
میں وہ قدرداں مشتری چاہتا ہوں
اہانت گوارا نہیں عاشقی کی
غلامی میں بھی سروری چاہتا ہوں
مزاجِ تمنائے خوددار توبہ
عبادت میں بھی دواری چاہتا ہوں
مُصِر ہے اگر دلبری 'داوری' پر
کم از کم میں پیغمبری چاہتا ہوں
جو 'پیغمبری' میں بھی دشواریاں ہوں
تو ہنگامۂ کافری چاہتا ہوں
خلاصہ ہے یہ جوش اِس داستاں کا
کہ جوہر ہوں اور جوہری چاہتا ہوں
(جوش ملیح آبادی)