نہ مرنے پہ میرے یوں آنسو بہانا---برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
-----------
فعولن فعولن فعولن فعولن
-----------
نہ مرنے پہ میرے یوں آنسو بہانا
اگر ہو سکے تم مجھے بھول جانا
-------------
جو آیا ہے دنیا میں جانا ہے اس کو
یہی سلسلہ چل رہا ہے پرانا
------
خلوص و محبّت ہوئے آج عنقا
یہ تہذیبِ نو ہے نیا ہے زمانہ
------------
مجھے کیا خبر ہے کہاں موت آئے
بدلتا نہیں ہوں تبھی میں ٹھکانہ
------------
نئے لوگ جانے ہے تہذیبِ نو کیا
ہے انداز اپنا وہی بس پرانا
-------------
اجاگر ہوئی ہے نبی کی محبّت
یہ تہذیبِ نو پر پڑا تازیانہ
------------
خدا کی رضا پر جو راضی رہے گا
وہ جنّت میں پائے گا اعلیٰ ٹھکانہ
-------------
اگر کٹ بھی جائے یہ سر تیرا ارشد
نہ باطل کے آگے کبھی یہ جھکانا
-----------------
 

الف عین

لائبریرین
تین اشعار میں تہذیب نو کا ذکر ہے، انہیں دور دور رکھیں اور ایک آدھ جگہ کچھ بدل دین
مطلع میں بھی
نہ یوں میرے مرنے پہ...
زیادہ رواں نہیں؟
باقی درست ہیں اشعار
 
Top