محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
'وزیراعظم نے ریپسٹ کو سرِعام پھانسی دینے کی مخالفت کردی'
ویب ڈیسک | نادر گُرامانیاپ ڈیٹ 25 ستمبر 2020
Facebook Count
Twitter Share
0
یپ میں ملوث افراد کو سرعام پھانسی یا نامرد کردینا چاہیے، وزیر اعظم
'وزیراعظم نے ریپسٹ کو سرِعام پھانسی دینے کی مخالفت کردی'
ویب ڈیسک | نادر گُرامانیاپ ڈیٹ 25 ستمبر 2020
Facebook Count
Twitter Share
0
Translate
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ مجوزہ قانون کے تحت سزا کی تفصیلات پر ابھی بات کی جانی ہے—فائل فوٹو: ٹوئٹر
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ریپسٹ کو سرِ عام پھانسی دینے کی مخالفت کردی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں حکومت نے سرِعام پھانسی کا قانون نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم نے واضح کردیا ہے کہ بین الاقوامی وعدوں اور سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے باعث سرعام پھانسی نہیں دی جاسکتی۔
خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور خواتین سے ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں متعد حلقوں کی جانب سے مجرمان کو سرِعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
اسی دوران ایک انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ریپ اور خواتین و بچوں سے جنسی استحصال کے واقعات میں ملوث افراد کو سخت ترین سزا دیتے ہوئے انہیں سرعام پھانسی یا کیمیائی طریقے سے نامرد بنانا چاہیے۔
بعد ازاں وفاقی کابینہ نے بھی وزیراعظم عمران خان کے ریپسٹ کو سر عام پھانسی دینے کے نقطہ نظر کی حمایت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ حکومت، مغرب کے کسی دباؤ کو برداشت نہیں کرے گی۔
ویب ڈیسک | نادر گُرامانیاپ ڈیٹ 25 ستمبر 2020
Facebook Count
Twitter Share
0
یپ میں ملوث افراد کو سرعام پھانسی یا نامرد کردینا چاہیے، وزیر اعظم
'وزیراعظم نے ریپسٹ کو سرِعام پھانسی دینے کی مخالفت کردی'
ویب ڈیسک | نادر گُرامانیاپ ڈیٹ 25 ستمبر 2020
Facebook Count
Twitter Share
0
Translate
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ مجوزہ قانون کے تحت سزا کی تفصیلات پر ابھی بات کی جانی ہے—فائل فوٹو: ٹوئٹر
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ریپسٹ کو سرِ عام پھانسی دینے کی مخالفت کردی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں حکومت نے سرِعام پھانسی کا قانون نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم نے واضح کردیا ہے کہ بین الاقوامی وعدوں اور سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے باعث سرعام پھانسی نہیں دی جاسکتی۔
خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور خواتین سے ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں متعد حلقوں کی جانب سے مجرمان کو سرِعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
اسی دوران ایک انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ریپ اور خواتین و بچوں سے جنسی استحصال کے واقعات میں ملوث افراد کو سخت ترین سزا دیتے ہوئے انہیں سرعام پھانسی یا کیمیائی طریقے سے نامرد بنانا چاہیے۔
بعد ازاں وفاقی کابینہ نے بھی وزیراعظم عمران خان کے ریپسٹ کو سر عام پھانسی دینے کے نقطہ نظر کی حمایت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ حکومت، مغرب کے کسی دباؤ کو برداشت نہیں کرے گی۔