نےچے (Nietzsche) : مرگِ خدا!

مشہور جرمن فلسفی 'نےچے' نے اپنی مختلف کتب میں اپنے خیال "مرگِ خدا" (Death of God) کو واضح کیا ہے جس نے انیسویں صدی میں ایک عظیم انقلاب برپا کیا۔ "ابر آدم" (Superman) کا خیال بھی اسی مردِ عظیم کا دیا ہوا ہے! اسکا خیال ان دو کتب میں بہت واضح پایا جاتا ہے:
The Gay Sciences
And Thus Spake Zarathustra

میں مدت ہوئی ہے 'نےچے' کا مطالعہ کر رہا ہوں! اردو میں اب تک کوئی چشم گیر ترجمہ سامنے نہیں آسکا۔ سوچتا ہوں اسکی کتاب "And Thus Spake Zarathustra" کا ترجمہ شروع کروں!

اس بابت احباب سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں۔۔ کہ کیا کوئی ترجمہ ہوا ہے اس کتاب کا اردو میں؟ یا کوئی اور ذریعہ اس تک رسائی کا؟
 

نایاب

لائبریرین
ایسا عمل جس سے آگہی پھیلے ۔ علم کی راہ روشن ہو ۔ دوسروں کے لیئے آسانیاں پیدا ہوں ۔ اسے مشوروں کا منتظر نہیں رکھنا چاہیئے ۔ محترم مہدی بھائی
" زردشت " اک ایسا مفکر ایسا فلسفی جس کی تعلیمات قریب تمام مذاہب میں پائی جاتی ہیں ۔ اس بارے " نے چے " کے افکار و خیال آپ کے ذریعے اردو میں قاری تک پہنچیں تو دعاؤں کے حقدار کیوں نہ ٹھہریں گے ۔۔۔۔۔۔۔؟
اللہ تعالی آپ کے لیئے ترجمے کی مشقت کو آسان فرمائے آمین
منتظر کب دکھے گی پہلی قسط ترجمے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
ایسا عمل جس سے آگہی پھیلے ۔ علم کی راہ روشن ہو ۔ دوسروں کے لیئے آسانیاں پیدا ہوں ۔ اسے مشوروں کا منتظر نہیں رکھنا چاہیئے ۔ محترم مہدی بھائی
" زردشت " اک ایسا مفکر ایسا فلسفی جس کی تعلیمات قریب تمام مذاہب میں پائی جاتی ہیں ۔ اس بارے " نے چے " کے افکار و خیال آپ کے ذریعے اردو میں قاری تک پہنچیں تو دعاؤں کے حقدار کیوں نہ ٹھہریں گے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔؟
اللہ تعالی آپ کے لیئے ترجمے کی مشقت کو آسان فرمائے آمین
منتظر کب دکھے گی پہلی قسط ترجمے کی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔

آپ کی دعاؤں اور اپنے بارے نیک تمناؤں کو پڑھ کر مسرت ہوئی!
جلد ہی انشااللہ آپ اس کے روبرو ہوں گے اور ادنیٰ کی اصلاح فرمائیں گے۔۔۔
 

عبدالحسیب

محفلین
مشہور جرمن فلسفی 'نےچے' نے اپنی مختلف کتب میں اپنے خیال "مرگِ خدا" (Death of God) کو واضح کیا ہے جس نے انیسویں صدی میں ایک عظیم انقلاب برپا کیا۔ "ابر آدم" (Superman) کا خیال بھی اسی مردِ عظیم کا دیا ہوا ہے! اسکا خیال ان دو کتب میں بہت واضح پایا جاتا ہے:
The Gay Sciences
And Thus Spake Zarathustra

میں مدت ہوئی ہے 'نےچے' کا مطالعہ کر رہا ہوں! اردو میں اب تک کوئی چشم گیر ترجمہ سامنے نہیں آسکا۔ سوچتا ہوں اسکی کتاب "And Thus Spake Zarathustra" کا ترجمہ شروع کروں!

اس بابت احباب سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں۔۔ کہ کیا کوئی ترجمہ ہوا ہے اس کتاب کا اردو میں؟ یا کوئی اور ذریعہ اس تک رسائی کا؟

میں نے بھی ترجمہ تلاش کرنے کی بہت کوشش کہیں نہیں ملا ۔ یہ بہت ہی عمدہ خدمت ہوگی بھائی جان۔ آپ جلد از جلد ترجمہ کرنا شروع کر دیں۔ شدت سے انتظار رہے گا۔
میں نے 'نیچز'(فرنگی اسی طرح گردانتے ہیں غالباً :) ) کی Beyond Good and Evil پڑھی ہے اور فی الوقت Humans All too Human پڑھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مجھے براہ راست اس کی کتب کے مطالعے کا اتفاق نہیں ہوا البتہ کچھ دیگر فلسفے اور مابعد الطبیعیات کی کتب میں نظریات کا ذکر یاد پڑتا ہے ۔
بقول ڈاکٹر اقبال ۔
اگر ہوتا وہ ۔مجذوب فرنگی۔ اس زمانے میں
تو اقبال اس کو سمجھاتا "مقام کبریا" کیا ہے۔
 
میں نے بھی ترجمہ تلاش کرنے کی بہت کوشش کہیں نہیں ملا ۔ یہ بہت ہی عمدہ خدمت ہوگی بھائی جان۔ آپ جلد از جلد ترجمہ کرنا شروع کر دیں۔ شدت سے انتظار رہے گا۔
میں نے 'نیچز'(فرنگی اسی طرح گردانتے ہیں غالباً :) ) کی Beyond Good and Evil پڑھی ہے اور فی الوقت Humans All too Human پڑھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

جی میں بس ابتدا کر ہی چکا ہوں انشاءاللہ اسکا مقدمہ کم از کم کل تک ارسال کر دوں گا۔۔۔
آپ کے نظریات کیا رہے ہیں نےچے کے بارے ۔۔۔ خصوصا ہیمن آل ٹو ہمین کے بار؟ کیا فرمائیں گے آپ نےچے کی فلسفیانہ کاوش کیسی ہے؟
 
یہی صاحب وہی نہیں جنہیں نطشے بھی کہا جاتا ہے؟

جی یہ وہی ہیں۔۔۔
تحقیق و عرق ریزی کے بعد ہمیں یہ معلوم ہو کہ ان کے اسم چندان مشکل کا تلفظ بہ اردو "نےچے" ہے!
اور اہل زبان فارسی انہیں "نیچے" یاد فرماتے ہیں۔۔
اور انگریز "نطشے"
جبکہ جرمن "نےشے" کہتے ہیں!
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
مشہور جرمن فلسفی 'نےچے' نے اپنی مختلف کتب میں اپنے خیال "مرگِ خدا" (Death of God) کو واضح کیا ہے جس نے انیسویں صدی میں ایک عظیم انقلاب برپا کیا۔ "ابر آدم" (Superman) کا خیال بھی اسی مردِ عظیم کا دیا ہوا ہے! اسکا خیال ان دو کتب میں بہت واضح پایا جاتا ہے:
The Gay Sciences
And Thus Spake Zarathustra

میں مدت ہوئی ہے 'نےچے' کا مطالعہ کر رہا ہوں! اردو میں اب تک کوئی چشم گیر ترجمہ سامنے نہیں آسکا۔ سوچتا ہوں اسکی کتاب "And Thus Spake Zarathustra" کا ترجمہ شروع کروں!

اس بابت احباب سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں۔۔ کہ کیا کوئی ترجمہ ہوا ہے اس کتاب کا اردو میں؟ یا کوئی اور ذریعہ اس تک رسائی کا؟

غالباََ "زرتشت نے کہا" کے نام سے ترجمہ موجود ہے۔
 
Top