ن لیگی ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کا معاملہ دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا

جاسم محمد

محفلین
ن لیگی ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کا معاملہ دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
2121436-nationalassemblyxx-1608805017-369-640x480.jpg

اسپیکر اسد قیصر نے استعفوں کی تصدیق کے لیے مرتضٰی جاوید عباسی اور محمد سجاد کو طلب کرلیا۔

اسلام آباد: پی ڈی ایم ارکان کے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا معاملہ دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا ہے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے 2 ارکان قومی اسمبلی نے اپنے استعفے اسپیکر اسد قیصر کو بھجوا دیے ہیں جب کہ ن لیگ اس کی تردید کررہی ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے دونوں ارکان کے استعفوں کی کاپیاں جاری کردیں اور اسپیکر اسد قیصر نے استعفی بھیجنے والے دونوں ارکان قومی اسمبلی مرتضٰی جاوید عباسی اور محمد سجاد کو تصدیق کے لیے طلب کرلیا۔

استفوں کی تصدیق کے لیے دونوں ارکان کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطہ کرنے کے لیے مراسلہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ دونوں ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے سرکاری لیٹر پیڈ پر اسپیکر اسد قیصر کو بھجوائے، استعفوں پر ان کے دستخط قومی اسمبلی کے ریکارڈ میں دیے گئے دستخطوں کے مطابق ہیں، ممبران اپنے استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی تاریخ سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو مطلع کریں۔

مراسلے میں کہا گیا کہ ممبران کی جانب سے دی گئی تاریخ کے 7 دن کے اندر انہیں استعفوں کی تصدیق کے بلایا جائے گا، ان کی جانب سے جواب نہ دینے کی صورت میں یہ تصور کیا جائے گا کہ اُنہوں نے اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہنا، ان کے پیش نہ ہونے کی صورت میں اُن کے استعفوں کو منظور کر لیا جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کی تردید

دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی رہنماؤں کے براہ راست اسپیکر قومی اسمبلی کو استعفے جمع کرانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضی جاوید عباسی اور محمد سجاد کے اسپیکر قومی اسمبلی کو براہ راست استعفے جمع کرانے کی خبر غلط ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اپنے استعفے پارٹی کے صوبائی صدر کو جمع کرائے تھے، خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے یہ استعفے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ کو بھجوائے ہیں۔

استعفوں کی نقول جاری

مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی کا معاملہ دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا۔ مریم اورنگزیب کی تردید کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے استعفوں کی کاپیاں جاری کردیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مراسلے میں کہا گیا کہ ممبران کی جانب سے دی گئی تاریخ کے 7 دن کے اندر انہیں استعفوں کی تصدیق کے بلایا جائے گا، ان کی جانب سے جواب نہ دینے کی صورت میں یہ تصور کیا جائے گا کہ اُنہوں نے اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہنا، ان کے پیش نہ ہونے کی صورت میں اُن کے استعفوں کو منظور کر لیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی کا معاملہ دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا۔ مریم اورنگزیب کی تردید کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے استعفوں کی کاپیاں جاری کردیں۔
اب ن لیگ اسپیکر کے خلاف عدالت جائے گی کہ ہم نے توکوئی استعفیٰ نہیں دیا، سپیکر نے کیسے منظور کر لیا؟ :)
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت کے معاونین صفائی کی کارکردگی سب سے بہتر ہے. باقی اللہ حافظ لگتا ہے.
اصل میں یہ حکومت بہتر کاکردگی دکھانے کیلئے اس لئے بھی متحرک نہیں ہے کیونکہ اس کو جو اپوزیشن ملی ہے وہ خود پچھلے 12سالوں میں ملک برباد کر چکی ہے۔ یوں جس حکومت پر اپوزیشن کا کوئی دباؤ نہ ہووہ ایسی ہی حرکتیں کرتی ہے جیسا کہ آجکل ہو رہا ہے۔ اس کا حل اب یہی ہے کہ 2023 تک اس حکومت کو جیسے تیسے برداشت کیا جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہاہاہاہا دلچسپ صورتحال
حکومت کے معاونین صفائی کی کارکردگی سب سے بہتر ہے. باقی اللہ حافظ لگتا ہے.
آج ان دو میں سے ایک ن لیگی ایم این اے نے کاشف عباسی کے پروگرام میں بتایا کہ اس نے استعفی پارٹی قیادت کو واٹس ایپ کیا تھا لیکن پھر پتا نہیں وہاں سے کیسے یہ اسپیکر قومی اسمبلی تک پہنچ گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ کل اسمبلی جا کر اپنا استعفی واپس لے لیں گے:LOL::ROFLMAO:
 
Top