ن لیگی دور کی سبسڈی ختم: وزیراعظم نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دیدی

فرقان احمد

محفلین
یوٹرن کے بعد ایک اور یوٹرن
10-20pc increase in gas prices for majority, 143pc increase for 'upper class'

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی
1339297-image-1537173333-115-640x480.jpg

گیس کے غریب صارفین پر کم سے کم بوجھ ڈالا گیا ہے، وزیر خزانہ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق نظرثانی شدہ سمری پر غور کیا گیا۔ سمری میں گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے، ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کرکے 10 فیصد کردیا گیا، جس سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہوگی۔ گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے کیا جانا ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ گیس کے غریب صارفین پر کم سے کم بوجھ ڈالا گیا ہے جب کہ امیر ترین طبقے کے لئے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دے دی تھی بعدازاں 10 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کو مؤخر کردیا گیا تھا۔
یہ فیصلہ تو شاید ناگزیر ہو چکا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ فیصلہ تو شاید ناگزیر ہو چکا تھا۔
خان صاحب بار بار اپنی تقاریر میں سکینڈے نیویا کا حوالہ دیتے ہیں۔ اگر واقعتا یہ نارڈک ماڈل پاکستان میں لاگو کرنا ہے تو ٹیکس بڑھائیں۔ اورامیر طبقات پر بہت زیادہ بڑھائیں۔
سکینڈینیوین ممالک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ جبکہ پاکستان میں ٹیکس دہندگان جی ڈی پی کا صرف 10 فیصد یا اس سے بھی کم ہیں۔ قومی خزانے کے خالی رہتے ہوئے حکومتی اقدامات مسلسل جام کا شکار رہیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
خان صاحب بار بار اپنی تقاریر میں سکینڈے نیویا کا حوالہ دیتے ہیں۔ اگر واقعتا یہ نارڈک ماڈل پاکستان میں لاگو کرنا ہے تو ٹیکس بڑھائیں۔ اورامیر طبقات پر بہت زیادہ بڑھائیں۔
کسی تقریر میں نارڈک ماڈل کا حوالہ نہیں دیا گیا یہ آپ کی خواہش ہو سکتی ہے سیکولر ازم لانے کی خواہش کی طرح یہ بھی ناکام ہوگی۔ ماڈل صرف اور صرف ریاست مدینہ کا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سیکولر ازم لانے کی خواہش کی طرح یہ بھی ناکام ہوگی۔
ہیں؟؟؟ نارڈک ماڈل میں سیکولرازم کہاں سے آگیا؟ نارڈک ماڈل ریاست کے انتظامی امور خاص طور پر معیشت سے متعلق ہے۔ جسے سکینڈے نیویا میں قائم فلاحی ریاستوں کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ اس ماڈل کا ملک کی نظریاتی اساس جیسے سیکولرازم، لبرل ازم، کنزروٹزم وغیرہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے:
Nordisk_modell_grunnpillarer_engelsk.jpg

نارڈک ماڈل میں مقامی حکومتوں یعنی بلدیات کو اتنا مضبوط بنا دیا جاتا ہے کہ دیگر مغربی ممالک کے مقابلہ میں بھی وہاں عوام کا پیسا سب سے زیادہ عوام پر ہی خرچ ہو تا ہے۔ اس ماڈل کو تحریک انصاف حکومت پنجاب میں نافظ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
local_government_share_of_public_expenditure_0.jpg

پی ٹی آئی حکومت سویڈن کے طرز حکومت کی پیروی کرے گی
 

جاسم محمد

محفلین
ٹیرف پروگریسیو بنیادوں پر تشکیل دیا گیا ہے۔ یعنی جو جتنی زیادہ گیس استعمال کرے گا، اس کا بل بھی اتنا ہی زیادہ "اضافی" آئے گا۔ تحریک انصاف حکومت بالکل درست سمت میں جا رہی ہے۔ اسی پالیسی کو ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے استعمال کریں۔ یعنی جسکی جتنی زیادہ آمدن ہے وہ بتدریج اضافی ٹیکس ادا کرنے کا مجاز ہوگا۔
DnUIMt0WwAE2zUl.jpg

DnUGt7OXsAAs_iw.jpg
 
Top