ن لیگی سینیٹر نہال ہاشمی پولیس کے ساتھ تشدد کرنے پر بیٹوں سمیت گرفتار

جاسم محمد

محفلین
پولیس سے جھگڑے اور تشدد پر نہال ہاشمی دو بیٹوں سمیت گرفتار، مقدمہ درج
اسٹاف رپورٹر 3 گھنٹے پہلے
2088154-nehalhashmibetapolicefight-1601667626-114-640x480.jpg

نہال ہاشمی کے بیٹوں نے تھانے میں پولیس اہلکاروں کو تھپڑ مارے، ان پر تشدد کیا اور وردیاں پھاڑ دیں، پولیس (فوٹو: اسکرین گریب)


کراچی: مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی اور ان کے دو بیٹوں کو پولیس اہل کاروں سے جھگڑے، ان پر تشدد کرنے اور مغلظات بکنے کے الزامات کرکے لاک اپ کردیا گیا، واقعہ کے خلاف لیگی کارکنان نے تھانے کے باہراحتجاج کیا۔

ایکسپریس کے مطابق جمعہ کی شب ملیر سعود آباد کے علاقے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کے بیٹے نصیر نہال اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ ان کی گاڑی ایک موٹر سائیکل سے ٹکراگئی جس پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ اس دوران پولیس وہاں پہنچی تو پولیس کے ساتھ ان کی تلخ کلامی ہوگئی جس پر پولیس انھیں تھانے لے آئی۔

پولیس حکام کے مطابق نہال ہاشمی کے بیٹے نصیر نہال کا کسی سے جھگڑا ہو رہا تھا، اسی دوران ایس ایچ او سعود آباد موقع پر پہنچ گئے، ایس ایچ او نے اہلکاروں کو معاملہ جاننے کے لیے بھیجا تو نصیر نہال نے پولیس اہلکاروں کو گالیاں دیں اور دھمکیاں دیں جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نصیر نہال کو تھانے لائی تو نہال ہاشمی اور ان کی اہلیہ تھانے پہنچ گئے۔



انہوں نے کہا کہ پولیس نے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کے احترام میں لچک دکھائی تو سینیٹر کے دونوں بیٹے مزید بدتمیزی کرنے لگے اور ان دونوں نے تھانے میں پولیس اہلکاروں کو تھپڑ مارے، ان پر تشدد کیا اور ان کی وردیاں پھاڑ دیں۔ ایس ایس پی کے مطابق پولیس نے ان کے اس عمل پر کارروائی کرتے ہوئے دونوں بیٹوں کو لاک اپ کردیا۔

یاد رہے کہ یہ وہی نہال ہاشمی ہیں جنہوں نے اپنے مالک نواز شریف پر جاری پاناما کیس کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکیاں دی تھیں کہ آپ اور آپ کے بچوں پر زمین تنگ کر دیں گے۔ آج وہی نہال ہاشمی اپنے بچوں سمیت حوالات میں بند ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یاد رہے کہ یہ وہی نہال ہاشمی ہیں جنہوں نے اپنے مالک نواز شریف پر جاری پاناما کیس کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکیاں دی تھیں کہ آپ اور آپ کے بچوں پر زمین تنگ کر دیں گے۔ آج وہی نہال ہاشمی اپنے بچوں سمیت حوالات میں بند ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
وہ تو ہونا ہی تھا، مزید یہ کہ ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی بھی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عدالتیں ان قومی چوروں، بدمعاشوں کو مسلسل ریلیف دیتی ہیں۔ پھر یہی نتائج نکلنے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق نہال ہاشمی بچوں سمیت ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔
حد ہو گئی جاسم صاحب، جس قانون کے تحت ان کو گرفتار کیا گیا تھا اسی قانون کے تحت ضمانت دی گئی ہوگی۔
 

جاسم محمد

محفلین
حد ہو گئی جاسم صاحب، جس قانون کے تحت ان کو گرفتار کیا گیا تھا اسی قانون کے تحت ضمانت دی گئی ہوگی۔
یعنی کہ ملک کا قانون ایک مذاق ہے۔ ڈیڑھ سال ،سو سے زائد پیشیوں کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف کو احتساب عدالت سزا سناتی ہے۔ دو ماہ بعد ہائی کورٹ ان کی سزا معطل کر دیتی ہے۔ پھر ایک اور احتساب عدالت سزا سناتی ہے۔ تین ماہ بعد میاں صاحب طبی ضمانت لے کر جیل سے باہر آجاتے ہیں۔ ضمانت ختم ہونے پر ان کو دوبارہ جیل میں ڈالا جاتا ہے تو چند ماہ بعد وہ ایک اور طبی ضمانت لے کر ملک سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے فرار ہو جاتے ہیں۔ جبکہ بیک وقت ملک میں ہزاروں بے گناہ قیدی سلاخوں کے پیچھے اپنے کیسوں کی شنوائی کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ قانون ہے یا قانون سے مذاق؟
 

محمد وارث

لائبریرین
یعنی کہ ملک کا قانون ایک مذاق ہے۔ ڈیڑھ سال ،سو سے زائد پیشیوں کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف کو احتساب عدالت سزا سناتی ہے۔ دو ماہ بعد ہائی کورٹ ان کی سزا معطل کر دیتی ہے۔ پھر ایک اور احتساب عدالت سزا سناتی ہے۔ تین ماہ بعد میاں صاحب طبی ضمانت لے کر جیل سے باہر آجاتے ہیں۔ ضمانت ختم ہونے پر ان کو دوبارہ جیل میں ڈالا جاتا ہے تو چند ماہ بعد وہ ایک اور طبی ضمانت لے کر ملک سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے فرار ہو جاتے ہیں۔ جبکہ بیک وقت ملک میں ہزاروں بے گناہ قیدی سلاخوں کے پیچھے اپنے کیسوں کی شنوائی کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ قانون ہے یا قانون سے مذاق؟
کم آن جاسم صاحب، عدالتیں بیچاری تو صرف اپنی نوکری کر رہی ہیں، ان سے کہو کسی وزیراعظم کو پھانسی پر لٹکا دو وہ لٹکا دیتے ہیں، ان سے کہو کسی وزیراعظم کو جانے دو وہ جانے دیتے ہیں، کسی کو ہٹا دو وہ ہٹا دیتے ہیں۔ کب تک علامات کے پیچھے بھاگیں گے؟ مرض دُور کرنے سے شفا ہوتی ہے، علامات کے علاج سے کچھ نہیں ہوتا!
 

بابا-جی

محفلین
نہال ہاشمِی میرے کپتان کا مُقابلہ نہیں کر سکتا۔ خانِ اعظم چاہے تو ہاتھوں سے بھی پھانسی دے سکتا تھا۔ نہال تو ابھی نونہال ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
پولیس سے جھگڑے اور تشدد پر نہال ہاشمی دو بیٹوں سمیت گرفتار، مقدمہ درج
اسٹاف رپورٹر 3 گھنٹے پہلے
2088154-nehalhashmibetapolicefight-1601667626-114-640x480.jpg

نہال ہاشمی کے بیٹوں نے تھانے میں پولیس اہلکاروں کو تھپڑ مارے، ان پر تشدد کیا اور وردیاں پھاڑ دیں، پولیس (فوٹو: اسکرین گریب)


کراچی: مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی اور ان کے دو بیٹوں کو پولیس اہل کاروں سے جھگڑے، ان پر تشدد کرنے اور مغلظات بکنے کے الزامات کرکے لاک اپ کردیا گیا، واقعہ کے خلاف لیگی کارکنان نے تھانے کے باہراحتجاج کیا۔

ایکسپریس کے مطابق جمعہ کی شب ملیر سعود آباد کے علاقے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کے بیٹے نصیر نہال اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ ان کی گاڑی ایک موٹر سائیکل سے ٹکراگئی جس پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ اس دوران پولیس وہاں پہنچی تو پولیس کے ساتھ ان کی تلخ کلامی ہوگئی جس پر پولیس انھیں تھانے لے آئی۔

پولیس حکام کے مطابق نہال ہاشمی کے بیٹے نصیر نہال کا کسی سے جھگڑا ہو رہا تھا، اسی دوران ایس ایچ او سعود آباد موقع پر پہنچ گئے، ایس ایچ او نے اہلکاروں کو معاملہ جاننے کے لیے بھیجا تو نصیر نہال نے پولیس اہلکاروں کو گالیاں دیں اور دھمکیاں دیں جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نصیر نہال کو تھانے لائی تو نہال ہاشمی اور ان کی اہلیہ تھانے پہنچ گئے۔



انہوں نے کہا کہ پولیس نے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کے احترام میں لچک دکھائی تو سینیٹر کے دونوں بیٹے مزید بدتمیزی کرنے لگے اور ان دونوں نے تھانے میں پولیس اہلکاروں کو تھپڑ مارے، ان پر تشدد کیا اور ان کی وردیاں پھاڑ دیں۔ ایس ایس پی کے مطابق پولیس نے ان کے اس عمل پر کارروائی کرتے ہوئے دونوں بیٹوں کو لاک اپ کردیا۔

یاد رہے کہ یہ وہی نہال ہاشمی ہیں جنہوں نے اپنے مالک نواز شریف پر جاری پاناما کیس کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکیاں دی تھیں کہ آپ اور آپ کے بچوں پر زمین تنگ کر دیں گے۔ آج وہی نہال ہاشمی اپنے بچوں سمیت حوالات میں بند ہیں۔
طفل سے بو آرہی ہے ماں باپ کے افکار کی۔۔۔:crying3:
خود تو خراب ہیں اِن کو ذرا احساس نہیں کہ اگلی نسل بھی تباہ و برباد۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
[
کم آن جاسم صاحب، عدالتیں بیچاری تو صرف اپنی نوکری کر رہی ہیں، ان سے کہو کسی وزیراعظم کو پھانسی پر لٹکا دو وہ لٹکا دیتے ہیں، ان سے کہو کسی وزیراعظم کو جانے دو وہ جانے دیتے ہیں، کسی کو ہٹا دو وہ ہٹا دیتے ہیں۔ کب تک علامات کے پیچھے بھاگیں گے؟ مرض دُور کرنے سے شفا ہوتی ہے، علامات کے علاج سے کچھ نہیں ہوتا!

دریں چہ شک
 
Top