ہمارے ہاں اچھے کام بھی الیکشن مہم کے طور پر ہی ہوتے ہیں۔ گو کہ یہ کام اچھا ہے لیکن عوام کے اصل رہبر ہی عوام کے مسائل کو سمجھتے ہیں۔
یہ لوگ جو اچھے کام کرتے بھی ہیں تو بھی صرف اس لئے کہ ان کو شہرت ملے نہ کہ عوام کے مسائل حل ہوں۔ لیپ ٹاپ اسکیم بھی ایسی ہی تھی جو عوام کے حل طلب مسئلوں کو نظر انداز کرکے ناموری کمانے کے لئے کیا گیا۔ تاہم ن لیگ بھلے سے سستی شہرت کے لئے ہی سہی کچھ نہ کچھ کرتی تو ہے باقی جماعتیں تو ان سے بھی گئیں گزری ہیں۔
ویسے "دانش اسکول" پروجیکٹ کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے، کیا یہ عوام کے لئے سود مند ہے۔
احمد بھائی ٹویٹر پر کسی نے شہباز شریف کو شوباز کا خطاب دیا ہے اور ان کی قربت میں رہنے والے ان کی خود پرستی اور خود نمائی سے خوب واقف ہیں
پنجاب میں سات دانش سکول بنائے گئے جن میں لگ بھگ چار ساڑھے چار ہزار طلبا و طالبات زیر ِ تعلیم ہیں ۔ شہباز شریف کے بقول یہ غریب کے بچے ہیں ۔ شاید اُنہیں علم نہیں کہ پنجاب کی آبادی نو کروڑ ہے اور جس میں چالیس فیصد غریب ہیں ان چالیس فیصد غریب لوگوں کے لاکھوں بچے ہیں جن میں سے کچھ سرکاری اور کچھ نجی سکولوں میں زیرِ تعلیم ہیں اور کچھ کو سرے سے تعلیم کی سہولت میسر ہی نہیں۔ سرکاری سکولوں کی حالتِ زار سے ہم سب واقف ہیں کہیں ٹاٹ بچھے ہیں اور کہیں چھت نہیں ہے کہیں سکول صرف کاغذوں میں ہے
شہباز شریف پہلے ان سکولوں کو سدھارتے جن بچوں کو تعلیم کی سہولت میسر نہیں اُنہیں یہ سہولت مہیا کرتے
چار ساڑھے چار ہزار بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے
میری دانست میں امتیاز ی سلوک کارکردگی کی بنیاد پر ہونا چاہیئے نہ کہ کسی حکمران کی صوابدید کی بنیاد پر
اگر شہباز شریف کو اعلیٰ معیار کی درسگاہیں قائم کرنی تھیں میٹرک میں اسی فیصد یا زیادہ نمبر لینے والے طلبا کے لئے بناتے ۔ ایف ایس ای میں اسی فیصد لینے والوں کے لئے یونی ورسٹی میں داخلہ یقینی بناتے