اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) گیلپ سروے میں نواز حکومت کی کارکردگی کو 59 درجے بہتر قرار دیا گیا ہے جبکہ زرداری اور عمران کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ سروے کے مطابق دہشت گردی پر قابو پانے کے حکومتی اقدامات 31 فیصد، مہنگائی پر قابو پانے میں 20 فیصد، بدعنوانی کے خاتمے میں 36 فیصد حکومتی اقدامات سودمند رہے، 55 فیصد پاکستانیوں نے ن لیگ کی حکومت کے حق میں رائے دی جبکہ وزرائے اعلیٰ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی کارکردگی کو سب سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ گیلپ سروے نے چاروں صوبوں میں دیہی و شہری علاقوں کے عوام کی آراء پر مبنی سروے رپورٹ 2014 جاری کی ہے۔ سروے کے مطابق 55 فیصد افراد نے موجودہ حکومت کی کارکردگی پر انتہائی مثبت رائے ظاہر کی ہے اور اسے زرداری حکومت سے 59 فیصد بہتر قرار دیا ہے۔ گیلپ سروے کے مطابق معیشت، پاک بھارت تعلقات، خارجہ پالیسی، کرپشن، دہشت گردی اور مہنگائی پر قابو پانے کی پالیسی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے اس کی کوششیں کو لوگوں کی اکثریت نے مثبت قرار دیا ہے۔ سروے کے مطابق سیاسی رہنماؤں کی مقبولیت میں نواز شریف سرفہرست ہیں جبکہ دیگر رہنماؤں کی ریٹنگ منفی رہی ہے جن میں عمران خان، آصف علی زرداری، الطاف حسین، اسفند یار ولی اور مولانا فضل الرحمان شامل ہیں۔سروے میں چاروں صوبوں کے دیہی اور شہری علاقوں کے عوام سے ان کی آراء پوچھی گئی جن میں 2596 نوجوان مرد و خواتین کا سامپلنگ کے طریقہ کار کے مطابق براہ راست انٹرویو کیلئے انتخاب کیا گیا جس میں غلطی کا مارجن تین سے پانچ فیصد اور اعتماد کی سطح 95 فیصد رکھی گئی تھی۔ چھ اہم پہلو جن میں معیشت، پاک بھارت تعلقات، مجموعی خارجہ پالیسی ، دہشت گردی پر کنٹرول، بدعنوانی اور افراط زر پر کنٹرول شامل ہیں پر موجودہ حکومت کو مثبت اور بہترین کاکردگی کے نمبر دیے گئے اور حکومت نے معیشت پر 48 فیصد مقابلتاً حقیقی کاکردگی، پاک انڈیا تعلقات پر 22 فیصد، خارجہ پالیسی پر 33 فیصد، دہشت گردی کنٹرول پر 31 فیصد، بدعنوانی کی روک تھام پر 36 فیصد اور افراط زر کنٹرول کرنے پر 20 فیصد حقیقی تبدیلی کے نمبر حاصل کیے۔ سیاسی قیادت بلحاظ کاکردگی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف 18 فیصد رائے کے ساتھ سرفہرست رہے جبکہ ان کے مقابلہ میں عمران خان کے حق میں 5 فیصد، پی پی پی کے قائد آصف علی زرداری کے حق میں -28 فیصد، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حق میں -39 فیصد، مولانا فضل الرحمان کے حق میں -21 فیصد اور اسفند یار ولی خان (اے این پی) کے حق میں -34 فیصد رائے کا اظہار ہوا۔ اسی طرح جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن پرانی سطح پر برقرار رہے۔ افراط زر، دہشت گردی اور بدعنوانی پر قابو پانے میں موجودہ حکومت کی کارکردگی سابق حکومت کے مقابلے میں بالترتیب 20،31 اور 36 فیصد زائد رہی۔ گیلپ پاکستان سروے میں ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی کارکردگی میں مزید بہتری کی ضرورت ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت سے بہت زیادہ بہتر قرار دی گئی ہے ۔ گیلپ پاکستان سروے کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اس سروے میں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی کارکردگی سے متعلق بھی سروے کیا ،جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو 21 فیصد عوام نے بہت بہتر اور 28 فیصد نے اچھی کارکردگی کے نمبر دیے۔ وزیر اعلی سندھ نے بہت بہتر کے 6 فیصد جبکہ وزیر اعلیٰ کے پی کے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان صرف چار فیصد بہت اچھی کارکردگی کے حامل رہے۔ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کارکردگی کے اعتبار سے مجموعی طور پر20فیصد نمبر لیے جبکہ دیگر وزرائے اعلیٰ منفی نمبروں کی فہرست میں رہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ منفی 9 فیصد، وزیر اعلیٰ کے پی کے کو منفی 11 فیصد کے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان منفی 14 فیصد نمبر لے سکے۔ گیلپ سروے کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختوانخوا کے وزرائے اعلیٰ کی کارکردگی 20فیصدبہتر رہی۔مسلح افواج کی کارکردگی کی درجہ بندی میں 49فیصد اضافہ ہوا ۔سپریم کورٹ کی کارکردگی 27فیصد اور پارلیمانی کی 8فیصد بہتر ہوئی۔ پولیس ‘ ماتحت عدالتوں اور سیاسی جماعتوں کی کارکردگی منفی درجہ بندی میں ہے۔ نجی غیر سرکاری تنظیموں کی کارکردگی 15فیصد بہتر ہوئی ۔ گیلپ سروے کے مطابق تعلیمی اداروں کی کارکردگی 3فیصد اور مذہبی رہنمائوں کی 3فیصد بہتر ہوئی ۔
مآخذ
مآخذ