ش
شوکت کریم
مہمان
لوگوں کو پانچ دن تک گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے
امریکی کے مشرقی حصوں میں شدید طوفان اور زبردست برفباری کے بعد دارالحکومت واشنگٹن میں زندگی معطل ہو کر رہی گئی ہے۔
واشنگٹن میں جمعہ کی رات کو ایک بجے تک دس انچ تک برفباری ہو چکی تھی جبکہ مزید برفباری کی پیش گوئی تھی اور خیال کیا جا رہا تھا کہ گزشتہ نوے برس میں اس خطے میں اتنی شدید برفباری نہیں ہوئی ہے۔
واشنگٹن میں عجائب گھروں کو بند کر دیاگیا ہے، شہری میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام درم برہم ہو گیا ہے اور شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پانچ دن تک گھروں میں بند رہنے کا انتظام کر لیں۔
واشنگٹن اور بالٹی مور کے علاقوں میں رہنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق اتوار کی رات دس بجے تک علاقے میں چوبیس گھنٹوں جاری رہنے والا شدید برفانی طوفان آنے کا امکان ہے۔
اس برفانی طوفان کو جسے مقامی ذرائع ابلاغ پر ’برفانی قیامت‘ یا ’برفانی عذاب‘ دے رہے انڈیانا، پینسلوینا اور نیویارک اور شمالی کیرولاینا تک کے علاقوں کو اپنے لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
اس علاقے میں گزشتہ دو ماہ میں آنے والا یہ دوسرا برفانی طوفان ہے۔ دسمبر میں جو طوفان آیا تھا اس میں واشنگٹن میں سولہ انچ برفباری ریکارڈ کی گئی تھی۔
موسمیات کے قومی ادارے ’نیشنل ویدر سروس‘ کا کہنا ہے کہ یہ طوفان انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
اس کی پیش گوئی کے مطابق دارالحکومت واشنگٹن میں تیس انچ برف پڑے گی جو کہ واشنگٹن میں اٹھائیس انچ برف پڑنے کا انیس سو بائیس کے ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
واشنگٹن میں ریگن ایئر پورٹ سے تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ڈیلوس کے ہوائی اڈے سے چند پروازیں جاری ہیں۔
جمعے کی رات کو واشنگٹن میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ بند ہو گئی تھی اور سڑکیں بالکل استعمال کے قابل نہیں رہی تھیں اور ٹرین سروس بھی بند ہو گئی تھی۔
نہ جانے موسموں کو کیا ہو گیا ہم تو اس سال برفباری کو ترستے رہے اور موسم ہی بیت گیا اور یہاں دیکھیں نوے سل بعد بدترین برف باری ہو رہی ہے۔