واٹس ایپ کے پیغامات ۔کمان سے نکلے تیر

رانا

محفلین
کئی دوستوں کو واٹس ایپ پر ایسی صورتحال سے واسطہ پڑا ہوگا کہ جب پیغام بھیجنے کے بعد بندہ ہاتھ ملتا رہ جاتا ہے۔:) وجہ کچھ بھی ہوسکتی ہے۔:) اس عید پر ایک ایسا ہی واقعہ ہوا جس نے عید کا پورا دن ٹینشن دے کر عید کا مزہ خراب کردیا۔ تو وہ واقعہ یہاں شئیر کرتا ہوں لیکن دیگر محفلین بھی ساتھ حصہ لیں اور ان کے ساتھ کبھی واٹس ایپ پیغامات سے متعلق ایسا کوئی دلچسپ یا پریشان کن واقعہ پیش آیا ہو تو شئیر کریں۔

بہرحال اب پرسوں عید والے واقعے کا ذکر کرتے ہیں جس نے ہمیں پورا عید کا دن ٹینشن دئیے رکھی بلکہ ابھی تک ٹینشن ختم نہیں ہوئی۔ عید کی نماز کے بعد موبائل چیک کیا تو کئی عید مبارک کے ریڈی میڈ پیغامات آئے ہوئے تھے۔ ہم نے سوچا کہ ریڈی میڈ پیغامات کی بجائے خود لکھنا بہتر ہے۔ دو سطروں کا ایک پیغام لکھا اور ہر عید مبارک کے جواب میں بھیج دیا۔ وہیں ایک دوست بھی کھڑا تھا وہ بھی دیکھ رہا تھا۔ ہم نے اسے فخر سے کالر جھٹکتے ہوئے کہا کہ بھئی ہم تو ہاتھ سے میسج لکھتے ہیں ریڈی میڈ میسج ہمیں پسند نہیں۔:)

پھر گھر آئے تو خیال آیا کہ کچھ الگ قسم کا میسج بنانا چاہئے۔ ہم نے فورا اپنے ایک فرینڈز گروپ میں ایک میسج بنانا شروع کیا کہ ایموجیز اوپن کیں اور ایک ایک کرکے جو جو ایموجی عید کی مناسبت سے محسوس ہوئی وہ کلک کرتے گئے۔ اس طرح کوئی پانچ چھ سطروں کا ایک ایسا میسج معرض وجود میں آیا جس میں صرف اور صرف ایموجیز ہی تھیں کوئی مسکراتی ہوئی ایموجی تو کوئی ڈریس کی ایموجی تو کوئی جوتوں کی اور کوئی تالیوں کی وغیرہ وغیرہ۔ اس کے نیچے ہم نے ایک لائن لکھی کہ اٹس آل اباؤٹ عید۔ ہیپی عید مبارک۔ اور سینڈ کردیا۔ اور دل میں خوشی سے پھولے نہ سمائیں کہ واہ کیا اچھوتا عید مبارک کا میسج بنایا ہے۔:)

پھر خیال آیا کہ دوسرے گروپ میں بھی سینڈ کرتے ہیں۔ پہلا گروپ جس میں سینڈ کیا تھا وہ آجکل ہم ایک کورس کررہے ہیں تو اس کے کلاس فیلوز کا تھا جس میں آٹھ دس لڑکے تھے اور کوئی چھ سات لڑکیاں۔ دوسرا گروپ جس میں سینڈ کیا اس میں صرف مرد حضرات تھے۔ ان مرد حضرات والے گروپ میں سے ایک صاحب نے ہمارے میسج میں سے ایک ایموجی الگ کی اور ہم سے گروپ میں ہی پوچھا کہ بھائی باقی ایموجیز کی تو سمجھ آگئی لیکن اس کا عید سے کیا تعلق بنتا ہے؟ اب جو ہم نے اس ایموجی کو غور سے دیکھا تو پیروں تلے سے زمین کھسکنے لگی۔ اب ہم آپ کو یہ نہیں بتاسکتے کہ وہ کیا ایموجی تھی۔ہم تو جلدی جلدی میں ایموجیز پر کلک کرتے گئے اور یہ ایموجی بھی کلک ہوگئی لیکن اب الگ سے اس ایموجی کو دیکھا تو سٹپٹا کر رہ گئے۔ ہم نے اس گروپ میں تو وضاحت کردی کہ بھائی معذرت اسے نظر انداز کردیں۔ لیکن ادھر ہمارا یہ حال کہ کاٹو تو لہو نہیں۔ کہ ہم اپنے فرینڈز گروپ میں بھی یہ میسج کرچکے تھے جس میں لڑکیاں بھی تھیں۔ اب پریشانی کہ کیا ہوگا۔ پھر کچھ دیر بعد خیال آیا کہ عید پر لوگ ایک دوسرے کے میسیجز ہی آگے فارورڈ کرتے رہتے ہیں کہیں ہمارا میسج بھی کوئی آگے فارورڈ کرکے شرمندہ نہ ہو۔ تو دوبارہ فرینڈز گروپ میں ایک میسج کیا کہ پلیز میرا عید مبارک والا میسج کوئی آگے فارورڈ نہ کرے اس میں ایک غلطی ہے۔ البتہ یہ بتانے کی ہمت نہ تھی کہ کیا غلطی ہے۔ یہ میسج کردیا اور پھر مرد حضرات والے گروپ میں یہی میسج شئیر کرکے لکھا کہ بھائیو ہم ایک دوسرے مخلوط گروپ میں بھی یہ میسج کرچکے ہیں اور اسکے بعد یہ معذرت والا میسج کیا ہے۔ کیا اس سے تلافی ہوجائے گی۔ تو ایک دوست نے جواب دیا کہ بھائی اتنی ساری ایموجیز میں سے کس نے نوٹ کرنا تھا لیکن اب تمہارے میسج کے بعد ہر بندہ بغور میسج کا جائزہ لے گا کہ کیا غلطی تھی۔:) بس جناب اس میسج نے تمام ٹینشن کو دس سے ضرب دے دیا۔ اب دو دن سے پہلے والے فرینڈز گروپ میں ہم خاموش ہیں اور گروپ والے بھی خاموش ہیں۔:)

اب دو تین ماہ پرانا ایک چھوٹا سا واقعہ بھی شئیر کردوں۔ خاکسار آجکل ویب ڈیویلپمنٹ کی فیلڈ میں ہے۔ ہمارا ایک آفس دبئی میں ہے۔ خاکسار جس پروجیکٹ پر کام کررہا تھا اس کی ڈیڈ لائن گزرنے کی وجہ سے آخر میں ہنگامی بنیادوں پر کام ہونے لگا۔ اب صورتحال یہ کہ ہمیں کراچی میں پروجیکٹ مینیجر سے بھی کام مل رہا ہے اور دبئی آفس میں جو بندہ کلائینٹ سے رابطے میں تھا وہ بھی ہمیں کلائینٹ کی نئی سے نئی ڈیمانڈ بتارہا ہے۔ ہم ان دونوں کے درمیان ایسے پھنسے کہ کام ڈسٹرب ہونے لگا۔ ہم نے پروجیکٹ مینیجر سے ڈسکس کیا تو انہوں نے کہا کہ اب تم عارف کا کام نہیں کرنا میں سنبھال لوں گا۔ اسی دوران عارف نے میسج پر ہمیں ایک کام کہا۔ ہم نے فورا پروجیکٹ مینیجر کو میسج لکھا کہ عارف نے یہ کام کہا ہے اب آپ اس سے بات کرلیں۔ جب میسج سینڈ کردیا تو عارف کا میسج آیا کہ بھائی تم شائد یہ میسج پروجیکٹ مینیجر کو کرنا چاہ رہے تھے جو غلطی سے مجھے کردیا ہے۔ ہم نے سرپکڑ لیا۔:)

اب ذرا دیگر محفلین بھی اپنے اپنے واٹس ایپ تجربات شئیر کریں۔:)
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
آپ کو میسج فارورڈ کردیتے ہیں اس میں سے ڈھونڈ لیں۔:p
اصل میں وہ ایک انتہائی واہیات قسم کی ایموجی تھی جو سوئفٹ کی کی ایموجیز کی کلیکشن میں شامل ہے۔ پتہ نہیں اس کو کیوں شامل کیا ہوا ہے اس کلیکشن میں۔ ہم سے اس لیئے کلک ہوگئی کہ پہلی نظر میں وہ کسی زیور کی مانند دکھائی دی۔
 
ایک اور مسئلہ ایک وقت میں کئی گروپس کے جوابات دینے میں ہوتا ہے۔ تو بس اوقات ایک گروپ یا فرد کا میسج دوسرے میں چلا جاتا ہے۔
ایک دفعہ بیگم میکے گئی ہوئی تھی تو اس دوران کپڑے دھونے والی آ گئی۔
اس کو میسج کر کے پوچھا کہ کون کون سے کپڑے دھلوانے ہیں؟
اور یہ میسج دوستوں کے گروپ میں بھیج دیا۔:unsure:(n):beat-up:
آگے دوستوں کا ریسپانس آپ لوگ سمجھ ہی گئے ہوں گے۔
 

رانا

محفلین
واقعی اس طرح کی غلطی کا امکان بہت ہوتا ہے۔ سُنا ہے واٹس ایپ ایسی غلطیوں سے بچنے کے لئے کوئی فیچر متعارف کرانے والی ہے۔
 

محمدظہیر

محفلین
واٹس ایپ پر نہ چاہتے ہوئے بھی میرا خاصا وقت ضائع ہوتا ہے. یوں لگتا ہے یہ ضروریات زندگی میں داخل ہوگیا ہے. کسی چیز کو شیئر کرنا ہو تو سب یہی کہتے ہیں کیا آپ کے پاس واٹس ایپ ہے؟ میں اس پر بھیج دوں گا /دوں گی:LOL:
 
واٹس ایپ پر نہ چاہتے ہوئے بھی میرا خاصا وقت ضائع ہوتا ہے. یوں لگتا ہے یہ ضروریات زندگی میں داخل ہوگیا ہے. کسی چیز کو شیئر کرنا ہو تو سب یہی کہتے ہیں کیا آپ کے پاس واٹس ایپ ہے؟ میں اس پر بھیج دوں گا /دوں گی:LOL:
میں نے ابھی جب اعتکاف کے بعد موبائل آن کیا تو سب سے زیادہ نوٹیفکیشن وٹس ایپ کے ہی تھے۔
 

رانا

محفلین
واٹس ایپ تو کافی مفید ایپ ہے۔ وقت فیس بک پر ضائع ہوتا ہے واٹس ایپ پر اتنا نہیں۔ اسی لئے فیس بک کو تو میں نے اپنے فون سے دیس نکالا دے دیا ہوا ہے۔ ویک اینڈ پر پی سی پر چیک کرلیتا ہوں باقی پورا ہفتہ سکون سے گزرتا ہے۔ واٹس ایپ میں چند گروپس ہیں ان میں سے بھی زیادہ تر کو میوٹ پر رکھا ہوا ہے۔ صرف ایک آدھ جو کام کا گروپ ہے اس کی رنگ آن ہے۔ اس طرح اب صرف انفرادی میسیجز ہی کی رنگ آتی ہے یا کام کے گروپ کی۔ باقی تو جب فرصت ملی تو دیکھ لیئے۔
 

عثمان

محفلین
عمدہ شے ہے واٹس ایپ!
اپنے دوستوں کو پیغام بھیجتے وقت آپ اردو میں لکھتے ہیں یا انگریزی میں ؟
 

زیک

مسافر
واٹس ایپ تو کافی مفید ایپ ہے۔ وقت فیس بک پر ضائع ہوتا ہے واٹس ایپ پر اتنا نہیں۔
میرا تجربہ کچھ حد تک اس کے الٹ ہے۔ واٹس ایپ پر اکثر گروپس پر وہی ویڈیوز، لطیفے اور باقی سب کچھ پوسٹ ہو رہا ہوتا ہے اور توقع یہ ہوتی ہے کہ ہر کوئی حاضر ہے۔ فیسبک پر ایسی توقع کی کافی حد تک کمی ہے اور آپ اپنی نیوز فیڈ کو ٹرین کر سکتے ہیں
 
عمدہ شے ہے واٹس ایپ!
اپنے دوستوں کو پیغام بھیجتے وقت آپ اردو میں لکھتے ہیں یا انگریزی میں ؟
میرا رومن اردو کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔ کچھ گروپس ایسے بھی ہیں کہ جن میں انگریزی میں گفتگو ہوتی ہے۔ دوستوں کے ساتھ گفتگو دونوں طرح سے رہتی ہے۔
 

عثمان

محفلین
میرا رومن اردو کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔ کچھ گروپس ایسے بھی ہیں کہ جن میں انگریزی میں گفتگو ہوتی ہے۔ دوستوں کے ساتھ گفتگو دونوں طرح سے رہتی ہے۔
رومن اردو کیوں ؟ اردو کی بورڈ دستیاب ہے تو اردو لکھیے۔ فیملی کے ساتھ میں اردو لکھتا ہوں۔ باقیوں کے ساتھ انگریزی۔
 
رومن اردو کیوں ؟ اردو کی بورڈ دستیاب ہے تو اردو لکھیے۔ فیملی کے ساتھ میں اردو لکھتا ہوں۔ باقیوں کے ساتھ انگریزی۔
یہی لکھا کہ رومن کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔ تھوڑا بہت اس طرح ہو جاتا ہے کہ چلتے پھرتے میں فوری مختصر جواب دینا ہو تو جانے انجانے میں زبان کی تبدیلی کے بغیر جواب دے دیا۔
 

رانا

محفلین
عمدہ شے ہے واٹس ایپ!
اپنے دوستوں کو پیغام بھیجتے وقت آپ اردو میں لکھتے ہیں یا انگریزی میں ؟
پہلی ترجیح تو خالص اردو ہوتی ہے۔ رومن اردو تو لکھنا اب اتنا ہی مشکل لگتا ہے جتنا رومن والوں کو اردو۔ فیملی گروپ میں سب رومن اردو پر تھے بڑی مشکل سے انہیں سوئفٹ کی کے واسطے دے دے اردو کی طرف لایا ہوں۔ اب فیملی گروپ چند ایک کو چھوڑ کر زیادہ تر اردو پر آگئے ہیں۔ دوستوں میں ایک دو دوست ایسے ہیں جنہیں اردو پڑھنی مشکل معلوم ہوتی ہے تو ان کے لئے پہلی ترجیح انگریزی ہے اور جہاں اپنی انگریزی کی کمزوری آڑے آجائے کہ اظہار خیال مکمل طور پر نہ ہوپائے تو پھر ان کے لئے رومن اردو۔ آفس کے گروپس اور کولیگز کے لئے تو پہلی ترجیح انگریزی ہوتی ہے کیونکہ وہاں جو باتیں کرنی ہوتی ہیں وہ ٹیکنالوجی اور پروجیکٹس کے متعلق ہوتی ہے اور میں نے نوٹ کیا ہے کہ وہاں اردو کی نسبت انگریزی میں اظہار خیال آسان ہوجاتا ہے۔
 

رانا

محفلین
میرا تجربہ کچھ حد تک اس کے الٹ ہے۔ واٹس ایپ پر اکثر گروپس پر وہی ویڈیوز، لطیفے اور باقی سب کچھ پوسٹ ہو رہا ہوتا ہے اور توقع یہ ہوتی ہے کہ ہر کوئی حاضر ہے۔ فیسبک پر ایسی توقع کی کافی حد تک کمی ہے اور آپ اپنی نیوز فیڈ کو ٹرین کر سکتے ہیں
ایسی چیزیں کبھی کبھی شئیر کرنے میں تو کوئی حرج نہیں ہوتا لیکن ان کا فیس بک کی طرح تواتر سے شئیر ہوتے رہنا زچ کردیتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ جن گروپس کی تخلیق کا مقصد صرف دوستانہ رابطے برقرار رکھنا ہوتا ہے وہاں زیادہ تر ایسی صورتحال ہوتی ہیں۔ مجھے واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے ایک سال ہوا ہے اور میں نے نوٹ کیا ہے کہ فیس بک ٹائپ کا مواد عموما ایسے لوگ ہی جلد جلد شئیر کرتے ہیں جن کے پاس اپنی آفس کی مصروفیات کے علاوہ کسی قسم کی کوئی اور مفید ایکٹویٹی نہیں ہوتی یا وہ اتنے میچور نہیں ہوتے۔ انفرادی دوستوں میں سے بھی اس طرح کے لطیفے تو برائے نام ہی شئیر ہوتے ہیں البتہ اچھی ویڈیوز کبھی کبھار شئیر ہوتی رہتی ہیں اور خاکسار بھی کرتا ہے۔ تواتر کے ساتھ ہونے والی ایسی شئیرنگ کو اگر نظر انداز کرتے رہیں اور کبھی کبھی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے رہیں تو افاقہ ہوتا ہے۔ ایک گروپ میں ایک اسکول ٹیچر کو ایسی شئیرنگ کی بہت عادت تھی خاص کر یہ دعا پڑھو تو یہ ہوگا اور یہ کام کرو تو اتنے نفلوں کا ثواب وغیرہ ۔ ایک دن ان کی ایسی ہی پوسٹ جس میں عمل کی نسبت عذاب مبالغے کی حد تک زیادہ تھا، کا اقتباس لے کر خاکسار نے انگریزی میں بھاشن جھاڑے کہ میں تو کبھی بھی ایسی چیزیں بغیر تحقیق کے آگے شئیر کرنا پسند نہیں کرتا۔ بس پھر کچھ دوسرے ممبرز نے بھی ہاں میں ہاں ملائی اور اب وہاں بڑا سکون ہے۔:)
 
آخری تدوین:
Top