صفی حیدر
محفلین
احتیاط تو ہے لازم وبا کے ہیں یہ دن
مانگ رحمتِ خدا تُو دعا کے ہیں یہ دن
جو سفید پوش ہیں ان کا رکھ خیال تُو
سوزِ دل کے اور جود و سخا کے ہیں یہ دن
خلق کی مدد سے راضی کرو خدا کو تم
دوست کاوشِ حصولِ رضا کے ہیں یہ دن
ایک دوسرے کا رکھنا خیال ہے ہمیں
سُن ! گدازِ دل کے مہر و وفا کے ہیں یہ دن
وہ سنے گا تیرے دل کی پکار کو ضرور
خوف کے نہیں ہیں حمد و ثنا کے ہیں یہ دن
کس طرح بچے گا موذی مرض سے اے بشر
سوچ تُو ذرا کہ فکرِ بقا کے ہیں یہ دن
زندگی ہے گھر میں تیری صفی یہ جان لے
موت پھر رہی ہے باہر قضا کے ہیں یہ دن
مانگ رحمتِ خدا تُو دعا کے ہیں یہ دن
جو سفید پوش ہیں ان کا رکھ خیال تُو
سوزِ دل کے اور جود و سخا کے ہیں یہ دن
خلق کی مدد سے راضی کرو خدا کو تم
دوست کاوشِ حصولِ رضا کے ہیں یہ دن
ایک دوسرے کا رکھنا خیال ہے ہمیں
سُن ! گدازِ دل کے مہر و وفا کے ہیں یہ دن
وہ سنے گا تیرے دل کی پکار کو ضرور
خوف کے نہیں ہیں حمد و ثنا کے ہیں یہ دن
کس طرح بچے گا موذی مرض سے اے بشر
سوچ تُو ذرا کہ فکرِ بقا کے ہیں یہ دن
زندگی ہے گھر میں تیری صفی یہ جان لے
موت پھر رہی ہے باہر قضا کے ہیں یہ دن