مہدی نقوی حجاز
محفلین
مانع وحشت خرامی ہائے لیلی کون ہے
خانہ مجنون صحرا گرد بے دروازہ تھا
اس شعر کی حقیر نے دو وضاحتیں کی ہیں، توجہ رہے کہ پہلا مصرع دو طرح سے تلفظ ہو سکتا ہے:
1۔ مانع وحشت خرامی ہائے لیلیٰ کون ہے،؟
اس صورت میں یہ وضاحت ہے کہ مجنون لیلیٰ کی بے اعتنائی اور بے نیازی سے شاکی ہے۔ لیلیٰ کے لیے سبھی راستے ہموار ہیں۔ کوئی روک جھونک نہیں، اور جبکہ مجنوں کا گھر بے دروازہ ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہمیشہ در بہ در رہتا ہے۔۔
2۔ مانع وحشت خرامی، ہائے! لیلیٰ کون ہے؟
اس صورت میں یہ بات سامنے آئی کہ مجنوں لیلیٰ سے سوال کر رہا ہے کہ اے لیلیٰ تیری وحشت خرامی کا مانع کون ہے؟ باقی اسی ترتیب سے ہے۔
نکتہ: غالب مجنوں کو لیلیٰ کے آزار سے ہلاک شدہ ظاہر کرنا چاہتے تھے اسی خاطر سیغہ ماضی کا استعمال ہوا ہے۔۔
خانہ مجنون صحرا گرد بے دروازہ تھا
اس شعر کی حقیر نے دو وضاحتیں کی ہیں، توجہ رہے کہ پہلا مصرع دو طرح سے تلفظ ہو سکتا ہے:
1۔ مانع وحشت خرامی ہائے لیلیٰ کون ہے،؟
اس صورت میں یہ وضاحت ہے کہ مجنون لیلیٰ کی بے اعتنائی اور بے نیازی سے شاکی ہے۔ لیلیٰ کے لیے سبھی راستے ہموار ہیں۔ کوئی روک جھونک نہیں، اور جبکہ مجنوں کا گھر بے دروازہ ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہمیشہ در بہ در رہتا ہے۔۔
2۔ مانع وحشت خرامی، ہائے! لیلیٰ کون ہے؟
اس صورت میں یہ بات سامنے آئی کہ مجنوں لیلیٰ سے سوال کر رہا ہے کہ اے لیلیٰ تیری وحشت خرامی کا مانع کون ہے؟ باقی اسی ترتیب سے ہے۔
نکتہ: غالب مجنوں کو لیلیٰ کے آزار سے ہلاک شدہ ظاہر کرنا چاہتے تھے اسی خاطر سیغہ ماضی کا استعمال ہوا ہے۔۔