وحشت غالب!!

مانع وحشت خرامی ہائے لیلی کون ہے
خانہ مجنون صحرا گرد بے دروازہ تھا
اس شعر کی حقیر نے دو وضاحتیں کی ہیں، توجہ رہے کہ پہلا مصرع دو طرح سے تلفظ ہو سکتا ہے:
1۔ مانع وحشت خرامی ہائے لیلیٰ کون ہے،؟
اس صورت میں یہ وضاحت ہے کہ مجنون لیلیٰ کی بے اعتنائی اور بے نیازی سے شاکی ہے۔ لیلیٰ کے لیے سبھی راستے ہموار ہیں۔ کوئی روک جھونک نہیں، اور جبکہ مجنوں کا گھر بے دروازہ ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہمیشہ در بہ در رہتا ہے۔۔
2۔ مانع وحشت خرامی، ہائے! لیلیٰ کون ہے؟
اس صورت میں یہ بات سامنے آئی کہ مجنوں لیلیٰ سے سوال کر رہا ہے کہ اے لیلیٰ تیری وحشت خرامی کا مانع کون ہے؟ باقی اسی ترتیب سے ہے۔
نکتہ: غالب مجنوں کو لیلیٰ کے آزار سے ہلاک شدہ ظاہر کرنا چاہتے تھے اسی خاطر سیغہ ماضی کا استعمال ہوا ہے۔۔
 

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
اس شعر کو اس طرح محسوس کریں کہ
بازیچہ اطفال ہے دنیا غالبؔ کے آگے
اب غالب بیٹھے تماشا دیکھ رہے ہیں
انہوں نے لیلی اور مجنوں کا قصہ دیکھا تو وہ نیوٹن کی طرح سیب سے کششِ ثقل دریافت کرنے میں لگ گئے
انہیں نہ تو لیلی سے مطلب ہے نہ مجنوں کی فکر
وہ تو بس اس کھوج میں ہیں کہ "مانع کون ہے"
 
Top