فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم نے کئ برس قبل گوانتاناموبے کا باقاعدہ دورہ کيا تھا جس ميں ہم نے وہاں پر قيديوں کے حالات زندگی کا از خود مشاہدہ کيا اس حوالے سے ميں نے اپنے مشاہدات کچھ فورمز پر پوسٹ بھی کيے تھے۔ جو ذيل ميں پيش خدمت ہيں۔
گوانتاناموبے ميں قيديوں کے ساتھ غيرانسانی سلوک؟
ميڈيا خاص طور پر انٹرنيٹ پر اس حوالے سے بے شمار تصاوير سب نے دیکھی ہيں۔ پاکستان ميں عام تاثر يہ ہے کہ سينکڑوں کی تعداد ميں پاکستانی اس مقام پر امریکی فوجیوں کے غير انسانی سلوک کا شکار ہيں۔ يہ تاثر بھی عام ہے کہ ان قيدیوں کے تمام انسانی حقوق معطل ہيں اور انہيں کسی بھی قسم کی قانونی چارہ جوئ کا اختيار نہيں ہے۔
حقيقت يہ ہے کہ گوانتاناموبے ميں اس وقت قيدیوں کی تعداد 70 سے کم ہے جن کا تعلق مختلف ملکوں سے ھے۔ ان ميں موجود پاکستانيوں کی تعداد دس سے کم ہے ۔يہ کہنا کہ وہاں پر سينکڑوں کی تعداد ميں پاکستانی موجود ہيں حقيقت کے منافی ہے۔ اس کے علاوہ قيديوں کودو مختلف کيٹيگريوں ميں تقسيم کيا گيا ہے اور اسی حوالے سے انہیں دو مختلف رنگوں کی يونيفارم دی گئ ہيں۔ اورنج (مالٹا) يونيفارم ميں ملبوس جن قيديوں کی تصاویر آپ انٹرنيٹ پر ديکھتے ہيں وہ گوانتاناموبے ميں قيديوں کی صرف ايک کيٹيگری کی ہیں۔ يہ وہ کيٹيگری ہے جو تخريب کاری کی انتہاہی سنگين کاروائيوں ميں ملوث ہونے کے علاوہ جيل حکام پر حملے بھی کر چکے ہيں۔
وہ قيدی جو قواعد وضوابط کی پابندی کرتے ہيں انہيں دن ميں 12 گھنٹے فٹ بال، باسکٹ بال، جاگنگ اور جم کی سہوليات دستياب ہيں۔ تمام مسلمان قيديوں کو ایک مسلم کٹ دی جاتی ہے جس ميں قرآن پاک، جاہ نماز اور تسبيح شامل ہوتی ہے۔ مسلمانوں کو دن ميں تين بار حلال کھانا ديا جاتا ہے جس کا يوميہ خرچہ وہاں تعنيات فوجيوں کے يوميہ خرچے سے زيادہ ہوتا ہے۔ 5 ہزار سے زائد کتابوں کی ايک لائبريری بھی موجود ہے جس ميں صحيح بخاری اور صحيح مسلم سميت بےشمار مذہبی کتابيں شامل ہيں۔ يہاں پر تعنيات فوجيوں کو قرآن پاک کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہيں ہے۔ يہ ذمہ داری وہاں پر کام کرنے والے مسلم لائيبريرين ادا کرتے ہيں- قيديوں کے ليے تعليم کی سہولت بھی ہے جہاں انہيں عربی،پشتو اور انگريزی کی تعليم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دن کے مخصوص اوقات میں قيديوں کو ٹی وی ديکھنے کی بھی اجازت ہے۔
اس کے علاوہ يہاں پر 20 بستروں پر مشتمل ايک مکمل ہسپتال بھی ہے جو کہ واشنگٹن ميں واقع امريکی نيوی کے ہسپتال سے براہراست منسلک ہے۔ يہاں پر 100 کے قريب ڈاکٹرز اور نرسز بھی تعنيات ہيں۔ اس ہسپتال کے مختلف شعبہ جات ميں ايک ريڈيالوجی ليب، فارميسی اور آپريشن تھيٹر کے علاوہ ڈينٹل کلينک بھی شامل ہيں۔
انٹرنيشنل ريڈکراس اور ان قيديوں کی نمايندگی کرنے والے وکيل باقاعدگی سے گوانتاناموبے کا دورہ کرتے ہيں اور قيديوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ پيش کرتے ہيں۔، انٹرنيشنل ميڈيا کی کئ ٹيميں بھی يہاں پر کئ بار آ چکی ہيں۔ 2006 ميں يورپی پارليمنٹ کے ارکان پر مشتمل ايک گروپ نے بھی گوانتاناموبے کا دورہ کيا اور انھوں نے جو رپورٹ پيش کی اس کے مطابق " گوانتاناموبے ميں قيدیوں کو دی جانے والی سہوليات يورپ کی کئ جيلوں سے بہتر ہيں"۔
ميں ہرگز يہ دعوی نہيں کر رہا کہ گوانتاناموبے آسائشوں سے بھرپور کوئ تفريح کی جگہ ہے بلکہ صرف يہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ وہاں پر قيديوں سے غير انسانی سلوک سے متعلق جو بے شمار داستانيں آپ انٹرنيٹ پر پرھتے ہيں وہ حقائق پر مبنی نہيں ہيں۔
آخر ميں ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کی جانب سے بنائے جانے والی کچھ تصاوير اور ايک فلم کا لنک آپ کو دے رہی ہوں جو کہ اگرچہ عربی ميں ہے ليکن اس ميں دکھائے جانے والے مناظر آپ کو گوانتاناموبے کے حوالے سے تصوير کا دوسرا رخ سمجھنے ميں مدد ديں گے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu