طالش طور
محفلین
سر الف عین
اور دیگر احباب سے اصلاح و تنقید کی گذارش ہے
دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
ہر بے کس و غریب کے آقا چلے گئے
کوئی نہ جانے کون تھے ان کےکفیل وہ
سارے یتیم بچوں کے بابا چلے گئے
مشکل کشا نہیں ہیں مرے سامنے تو کیا
مشکل کشائی جاری ہے مولا چلے گئے
مغموم انبیاء تھے فرشتے بھی رو دیئے
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے
جب جب بھی مشکلوں میں ہے نادِ علی پڑھی
طالش پرے وہ درد کے دریا چلے گئے
اور دیگر احباب سے اصلاح و تنقید کی گذارش ہے
دنیا سے کائنات کے مولا چلے گئے
ہر بے کس و غریب کے آقا چلے گئے
کوئی نہ جانے کون تھے ان کےکفیل وہ
سارے یتیم بچوں کے بابا چلے گئے
مشکل کشا نہیں ہیں مرے سامنے تو کیا
مشکل کشائی جاری ہے مولا چلے گئے
مغموم انبیاء تھے فرشتے بھی رو دیئے
دیکھو کہ فاطمہ کے وہ دلہا چلے گئے
جب جب بھی مشکلوں میں ہے نادِ علی پڑھی
طالش پرے وہ درد کے دریا چلے گئے